قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ نَوْمِ الرِّجَالِ فِي المَسْجِدِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ أَبُو قِلاَبَةَ: عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: «قَدِمَ رَهْطٌ مِنْ عُكْلٍ عَلَى النَّبِيِّ ﷺ فَكَانُوا فِي الصُّفَّةِ» وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ: «كَانَ أَصْحَابُ الصُّفَّةِ الفُقَرَاءَ»

440.  حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي نَافِعٌ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، «أَنَّهُ كَانَ يَنَامُ وَهُوَ شَابٌّ أَعْزَبُ لاَ أَهْلَ لَهُ فِي مَسْجِدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور ابوقلابہ نے انس بن مالک سے نقل کیا ہے کہ عکل نامی قبیلہ کے کچھ لوگ ( جو دس سے کم تھے ) نبی ﷺ کی خدمت میں آئے، وہ مسجد کے سائبان میں ٹھہرے۔ عبدالرحمن بن ابی بکر نے فرمایا کہ صفہ میں رہنے والے فقراء لوگ تھے۔تشریح : اس حدیث کوخود امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اسی لفظ سے باب المحاربین میں بیان کیاہے۔ اوریہ سائبان یاصفہ میں رہنے والے وہ لوگ تھے جن کا گھر بار کچھ نہ تھا۔ یہ ستر آدمی تھے۔ ان کو اصحاب صفہ کہا جاتا ہے اور یہ دارالعلوم محمدی کے طلبائے کرام تھے۔( ؓ )۔

440.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ وہ مسجد نبوی میں سویا کرتے تھے جب کہ وہ غیر شادی شدہ جوان تھے اور ان کا گھر بار نہیں تھا۔