قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ حَجَّةِ الوَدَاعِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4400. حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَقْبَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ وَهُوَ مُرْدِفٌ أُسَامَةَ عَلَى الْقَصْوَاءِ وَمَعَهُ بِلَالٌ وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ حَتَّى أَنَاخَ عِنْدَ الْبَيْتِ ثُمَّ قَالَ لِعُثْمَانَ ائْتِنَا بِالْمِفْتَاحِ فَجَاءَهُ بِالْمِفْتَاحِ فَفَتَحَ لَهُ الْبَابَ فَدَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُسَامَةُ وَبِلَالٌ وَعُثْمَانُ ثُمَّ أَغْلَقُوا عَلَيْهِمْ الْبَابَ فَمَكَثَ نَهَارًا طَوِيلًا ثُمَّ خَرَجَ وَابْتَدَرَ النَّاسُ الدُّخُولَ فَسَبَقْتُهُمْ فَوَجَدْتُ بِلَالًا قَائِمًا مِنْ وَرَاءِ الْبَابِ فَقُلْتُ لَهُ أَيْنَ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ صَلَّى بَيْنَ ذَيْنِكَ الْعَمُودَيْنِ الْمُقَدَّمَيْنِ وَكَانَ الْبَيْتُ عَلَى سِتَّةِ أَعْمِدَةٍ سَطْرَيْنِ صَلَّى بَيْنَ الْعَمُودَيْنِ مِنْ السَّطْرِ الْمُقَدَّمِ وَجَعَلَ بَابَ الْبَيْتِ خَلْفَ ظَهْرِهِ وَاسْتَقْبَلَ بِوَجْهِهِ الَّذِي يَسْتَقْبِلُكَ حِينَ تَلِجُ الْبَيْتَ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْجِدَارِ قَالَ وَنَسِيتُ أَنْ أَسْأَلَهُ كَمْ صَلَّى وَعِنْدَ الْمَكَانِ الَّذِي صَلَّى فِيهِ مَرْمَرَةٌ حَمْرَاءُ

مترجم:

4400.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ فتح مکہ کے سال تشریف لائے تو اپنی قصواء نامی اونٹنی پر حضرت اسامہ ؓ کو اپنے پیچھے بٹھایا ہو تھا جبکہ آپ کے ہمراہ حضرت بلال اور حضرت عثمان بن طلحہ ؓ بھی تھے۔ آپ نے کعبہ کے پاس اپنی اونٹنی بٹھا دی پھر حضرت عثمان ؓ کو حکم دیا: ’’کعبہ کی چابی لاؤ۔‘‘ وہ چابی لائے اور دروازہ کھولا۔ نبی ﷺ اندر داخل ہوئے تو آپ کے ہمراہ حضرت اسامہ، حضرت بلال اور حضرت عثمان ؓ بھی اندر گئے۔ پھر انہوں نے دروازہ اندر سے بند کر دیا اور دیر تک اندر رہے۔ جب آپ باہر تشریف لائے تو لوگ اندر جانے کے لیے ایک دوسرے سے آگے بڑھنے لگے۔ میں ان سب سے آگے بڑھا تو حضرت بلال ؓ کو دروازے کے پیچھے کھڑے ہوئے پایا۔ میں نے ان سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ نے کہاں نماز پڑھی تھی؟ انہوں نے فرمایا: ان اگلے دو ستونوں کے درمیان پڑھی تھی اور دو قطاروں میں کعبے کے چھ ستون تھے، یعنی آپ نے اگلی قطار کے دو ستونوں کے درمیان نماز پڑھی تھی اور بیت اللہ کے دروازے کو اپنےپیچھے رکھا تھا اور چہرہ مبارک اس سمت کی طرف رکھا جو آپ کے سامنے تھا جبکہ بیت اللہ میں داخل ہوتے ہیں۔ آپ کے اور دیوار کے درمیان (تین ہاتھ کا فاصلہ تھا) حضرت ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ میں حضرت بلال ؓ سے یہ پوچھنا بھول گیا کہ آپ ﷺ نے بیت اللہ کے اندر کتنی نماز پڑھی؟ جس جگہ آپ نے نماز پڑھی تھی وہاں سرخ رنگ کا سنگ مرمر بچھا ہوا تھا۔