موضوعات
قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ قِصَّةِ وَفْدِ طَيِّئٍ وَحَدِيثُ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
4427 . حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ أَتَيْنَا عُمَرَ فِي وَفْدٍ فَجَعَلَ يَدْعُو رَجُلًا رَجُلًا وَيُسَمِّيهِمْ فَقُلْتُ أَمَا تَعْرِفُنِي يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ قَالَ بَلَى أَسْلَمْتَ إِذْ كَفَرُوا وَأَقْبَلْتَ إِذْ أَدْبَرُوا وَوَفَيْتَ إِذْ غَدَرُوا وَعَرَفْتَ إِذْ أَنْكَرُوا فَقَالَ عَدِيٌّ فَلَا أُبَالِي إِذًا
صحیح بخاری:
کتاب: غزوات کے بیان میں
باب: قبیلہ طے کے وفد اورعدی بن حاتم ؓ کاقصہ
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
4427. حضرت عدی بن حاتم ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم وفد کی صورت میں حضرت عمر ؓ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ انہوں نے ایک ایک آدمی کا نام لے کر اپنے پاس بلایا۔ میں نے عرض کی: اے امیر المومنین! کیا آپ مجھے پہچانتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا: کیوں نہیں، خوب پہچانتا ہوں۔ جب لوگوں نے کفر کیا تو تم نے اسلام قبول کیا۔ جب انہوں نے پیٹھ پھیری تو تم سامنے آئے تھے۔ جب انہوں نے غداری کی تو تم نے عہد اسلام کو نبھایا اور جب انہوں نے اسلام کو اجنبی خیال کیا تو تم نے اسے سینے سے لگایا۔ حضرت عدی ؓ نے کہا: اب مجھے کوئی پروا نہیں۔