تشریح:
1۔ وصیت اگر ہو سکتی تھی تو زندگی کے آخری لمحات میں ہو سکتی تھی۔ آخری وقت کی وصیت کا حضرت عائشہ ؓ انکار کر رہی ہیں اس کے باوجود اگر رسول اللہ ﷺ نے لوگوں کو خطبہ دیتے ہوئے کوئی وصیت کی ہوتی تو صحابہ میں سے کسی نے تو اسے سنا ہوتا۔ کوئی اسے بیان کرتا، حالانکہ کتب حدیث میں وصیت مزعومہ کے متعلق کوئی بھی روایت وحکایت منقول نہیں ہے۔ ایسے حالات میں حضرت علی ؓ "وصي رسول اللہ" کیسے بن گئے؟
2۔ خود حضرت علی ؓ کی تصریحات ہیں کہ وصیت کے متعلق ہماری کوئی خصوصیت نہیں ہے۔ حضرت علی ؓ اپنا صحیفہ دکھایا کرتے تھے جس میں احکام صدقات ودیات وغیرہ تھے۔ اس میں بھی خلافت وغیرہ کا کوئی ذکر نہیں تھا۔