تشریح:
1۔ رسول اللہ ﷺ نے اللہ کی کتاب پر عمل کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس حکم پر وصیت کا اطلاق بطور مشاکلہ ہے لہٰذا وصیت کی نفی اور اثبات میں کوئی منافات نہیں، یعنی جس وصیت کی نفی کی، وہ مال یا امامت و خلافت کی وصیت تھی اور جسے ثابت کیا، وہ اللہ کی کتاب پر عمل کرنے کا حکم تھا۔
2۔ بہر حال حضرت علی ؒ "وصي رسول اللہ" نہیں ہیں یہ شیعہ حضرات کا خود ساختہ پروپیگنڈا ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں اور نہ اس کی کوئی بنیاد ہی ہے۔ واللہ اعلم۔