تشریح:
عنوان اور حدیث میں وجہ مطابقت یہ ہے کہ اس حدیث میں ابراہیمی بنیادوں کا ذکر ہوا ہے اس کی ہم درج ذیل نقشے سے وضاحت کرتے ہیں۔ حطیم کے متصل دو کونوں کو رسول اللہ ﷺ نے ہاتھ لگانا چھوڑدیا کیونکہ بیت اللہ کی تعمیر حضرت ابراہیم ؑ کی رکھی ہوئی بنیادوں پر پوری نہیں ہوئی تھی بلکہ چھ گز کے قریب جگہ چھوڑی گئی تھی جسے حطیم کہا جاتا ہے اور یہ حطیم بیت اللہ کا حصہ ہے جسے مالی کمی کی وجہ سے کفار قریش نے چھوڑدیا تھا۔