تشریح:
1۔ ایک حدیث میں ہے کہ لوگ کہنے لگے کہ ان شہداء کے پیٹ میں شراب تھی تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی: "جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کیے انھیں اس بات پر کچھ گناہ نہیں ہو گاجو وہ (حرمت شراب سے)پہلے پی چکے ہیں۔"(المائدة:93/5) گویا اللہ تعالیٰ نے ان کی صفائی بیان کرتے ہوئے یہ آیت نازل فرمائی ہے۔ (صحیح البخاري، التفسیر، حدیث:4620)
2۔ بہر حال آیت کریمہ میں اس شبہے کا ازالہ کردیا گیا کہ ان شہداء کا خاتمہ ایمان و تقوی پر ہوا یا نہیں؟ یہ واضح کردیا گیا کہ ان کا خاتمہ ایمان ہی پر ہوا ہے کیونکہ شراب اس وقت حرام نہ ہوئی تھی تاہم شراب اُم الخباثت ہے جو انسان کو کسی کام کا نہیں چھوڑتی بسا اوقات تو رئیس زادوں اور خاندانی جاگیرداروں کو مفلس و قلاش بنا دیتی ہے۔ أعاذنا اللہ منه۔