قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَكُنْتُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا مَا دُمْتُ فِيهِمْ، فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِي كُنْتَ أَنْتَ الرَّقِيبَ عَلَيْهِمْ، وَأَنْتَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدٌ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4625. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنَا الْمُغِيرَةُ بْنُ النُّعْمَانِ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّكُمْ مَحْشُورُونَ إِلَى اللَّهِ حُفَاةً عُرَاةً غُرْلًا ثُمَّ قَالَ كَمَا بَدَأْنَا أَوَّلَ خَلْقٍ نُعِيدُهُ وَعْدًا عَلَيْنَا إِنَّا كُنَّا فَاعِلِينَ إِلَى آخِرِ الْآيَةِ ثُمَّ قَالَ أَلَا وَإِنَّ أَوَّلَ الْخَلَائِقِ يُكْسَى يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِبْرَاهِيمُ أَلَا وَإِنَّهُ يُجَاءُ بِرِجَالٍ مِنْ أُمَّتِي فَيُؤْخَذُ بِهِمْ ذَاتَ الشِّمَالِ فَأَقُولُ يَا رَبِّ أُصَيْحَابِي فَيُقَالُ إِنَّكَ لَا تَدْرِي مَا أَحْدَثُوا بَعْدَكَ فَأَقُولُ كَمَا قَالَ الْعَبْدُ الصَّالِحُ وَكُنْتُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا مَا دُمْتُ فِيهِمْ فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِي كُنْتَ أَنْتَ الرَّقِيبَ عَلَيْهِمْ وَأَنْتَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدٌ فَيُقَالُ إِنَّ هَؤُلَاءِ لَمْ يَزَالُوا مُرْتَدِّينَ عَلَى أَعْقَابِهِمْ مُنْذُ فَارَقْتَهُمْ

مترجم:

4625.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے ایک دن خطبہ دیتے ہوئے فرمایا: ’’لوگو! تم قیامت کے دن اللہ کے حضور ننگے پاؤں، ننگے بدن اور بے ختنہ جمع کیے جاؤ گے۔ پھر آپ نے یہ آیت پڑھی: "جیسے ہم نے اول دفعہ پیدائش کی تھی اسی طرح دوبارہ کریں گے۔ یہ ہمارے ذمے وعدہ ہے اور ہم اسے ضرور کر کے رہیں گے ۔۔" پھر فرمایا: ’’سن لو! قیامت کے دن ساری خلقت میں سب سے پہلے حضرت ابراہیم ؑ کو لباس پہنایا جائے گا۔ پھر میری امت کے کچھ لوگ حاضر کیے جائیں گے جنہیں فرشتے بائیں جانب لے چلیں گے۔ میں کہوں گا: یا رب! یہ تو میرے ساتھی ہیں۔ جواب ملے گا: آپ نہیں جانتے کہ ان لوگوں نے آپ کے بعد کیا کیا نئی باتیں نکال لی تھیں۔ میں اس وقت وہی کچھ کہوں گا جو اللہ کے نیک بندے (حضرت عیسٰی ؑ) نے کہا: "جب تک میں ان لوگوں ان کا حال دیکھتا رہا، پھر جب تو نے مجھے اٹھا لیا تو اس کے بعد تو ہی ان پر نگران تھا۔" آگے سے جواب ملے گا: جب تم ان سے جدا ہو گئے تھے تو یہ لوگ اپنی ایڑیوں کے بل اسلام سے برگشتہ ہو گئے تھے۔"