قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَلاَ تَقُولُوا لِمَنْ أَلْقَى إِلَيْكُمُ السَّلاَمَ لَسْتَ مُؤْمِنًا})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: السِّلْمُ وَالسَّلَمُ وَالسَّلاَمُ وَاحِدٌ»

4625 .   حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ أَلْقَى إِلَيْكُمْ السَّلَامَ لَسْتَ مُؤْمِنًا قَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ كَانَ رَجُلٌ فِي غُنَيْمَةٍ لَهُ فَلَحِقَهُ الْمُسْلِمُونَ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ فَقَتَلُوهُ وَأَخَذُوا غُنَيْمَتَهُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ فِي ذَلِكَ إِلَى قَوْلِهِ تَبْتَغُونَ عَرَضَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا تِلْكَ الْغُنَيْمَةُ قَالَ قَرَأَ ابْنُ عَبَّاسٍ السَّلَامَ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: آیت (( ولا تقولوا لمن القیٰ الیکم السلم )) کی تفسیر” یعنی اور جو تمہیں سلام کرے اسے یہ نہ کہہ دیا کرو کہ تو تو مسلمان ہی نہیں“۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ «السلم» اور «السلم» اور «السلام» سب کا ایک ہی معنی ہے۔

4625.   حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے درج ذیل آیت: "اگر کوئی شخص تمہیں سلام کہے تو اسے یہ نہ کہا کرو کہ تو مسلمان نہیں" کے متعلق فرمایا: ایک شخص اپنی بکریاں چرا رہا تھا کہ اسے ایک مہم پر جاتے ہوئے کچھ مسلمان ملے۔ اس نے السلام علیکم کہا۔ لیکن مسلمانوں نے اسے (بہانہ خود جان کر) قتل کر دیا اور اس کی بکریوں پر قبضہ کر لیا۔ اس پر اللہ تعالٰی نے مذکورہ آیت نازل فرمائی۔ آیت کے آخر میں: عَرَضَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا سے مراد انہی بکریوں کی طرف اشارہ تھا۔ حضرت ابن عباس ؓ نے (مشہور قراءت کے مطابق) السَّلَامَ ہی پڑھا ہے۔