قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (سُورَةُ الأَنْعَامِ {وَعِنْدَهُ مَفَاتِحُ الغَيْبِ لاَ يَعْلَمُهَا إِلَّا هُوَ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: قال ابن عباس ‏{‏فتنتهم‏}‏ معذرتهم {‏معروشات‏}‏ ما يعرش من الكرم وغير ذلك‏.‏ ‏{‏حمولة‏}‏ ما يحمل عليها‏.‏ ‏{‏وللبسنا‏}‏ لشبهنا ‏{‏ينأون‏}‏ يتباعدون‏.‏ تبسل تفضح ‏{‏أبسلوا‏}‏ أفضحوا‏.‏ ‏{‏باسطو أيديهم‏}‏ البسط الضرب‏.‏ ‏{‏استكثرتم‏}‏ أضللتم كثيرا‏.‏ ‏{‏ذرأ من الحرث‏}‏ جعلوا لله من ثمراتهم ومالهم نصيبا، وللشيطان والأوثان نصيبا‏.‏ ‏{‏أما اشتملت‏}‏ يعني هل تشتمل إلا على ذكر أو أنثى فلم تحرمون بعضا وتحلون بعضا‏.‏ ‏{‏مسفوحا‏}‏ مهراقا ‏{‏صدف‏}‏ أعرض ‏{‏أبلسوا‏}‏ أويسوا و‏{‏أبسلوا‏}‏ أسلموا‏.‏ ‏{‏سرمدا‏}‏ دائما‏.‏ ‏{‏استهوته‏}‏ أضلته‏.‏ ‏{‏يمترون‏}‏ يشكون‏.‏ ‏{‏وقر‏}‏ صمم، وأما الوقر الحمل‏.‏ ‏{‏أساطير‏}‏ واحدها أسطورة وإسطارة وهي الترهات‏.‏ البأساء من البأس ويكون من البؤس‏.‏ ‏{‏جهرة‏}‏ معاينة‏.‏ الصور جماعة صورة، كقوله سورة وسور‏.‏ ملكوت ملك، مثل رهبوت خير من رحموت، ويقول ترهب خير من أن ترحم‏.‏ ‏{‏جن‏}‏ أظلم‏.‏ يقال على الله حسبانه أى حسابه، ويقال حسبانا مرامي‏.‏ ورجوما للشياطين، مستقر في الصلب و‏{‏مستودع‏}‏ في الرحم‏.‏ القنو العذق، والاثنان قنوان، والجماعة أيضا قنوان، مثل صنو وصنوان‏.‏

4627. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَفَاتِحُ الْغَيْبِ خَمْسٌ إِنَّ اللَّهَ عِنْدَهُ عِلْمُ السَّاعَةِ وَيُنْزِلُ الْغَيْثَ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْأَرْحَامِ وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ مَاذَا تَكْسِبُ غَدًا وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ بِأَيِّ أَرْضٍ تَمُوتُ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

ابن عباس ؓنے کہا ثم لم تکن فتنتھم کامعنی پھر ان کا اور کوئی عذر نہ ہوگا ۔ معروشات کا معنی ٹٹیوں پر چڑھائے ہوئے جیسے انگور وغیرہ ( جن کی بیل ہوتی ہے ) حمولۃ کا معنی لدو یعنی بوجھ لادنے کے جانور وللبسنا کا معنی ہم شبہ ڈال دیں گے ۔ یناون کا معنی دور ہو جاتے ہیں ۔ تبسل کا معنی رسوا کیا جائے ۔ ابسلوا رسوا کئے گئے ۔ باسطوا ایدھم میں بسط کے معنی مارنا ۔ استکثرتم یعنی تم نے بہتوں کو گمراہ کیا (( وجعلوا للہ مما ذراءمن الحرث والانعام نصیبا )) یعنی انہوں نے اپنے پھلوں اور مالوں میں اللہ کا ایک حصہ اور شیطان اور بتوں کا ایک حصہ ٹھہرا یا اکنۃ کنان کی جمع ہے یعنی پردہ (( اما اشتملت علیہ ارحام الانثیین )) یعنی کیا مادوں کی پیٹ میں نر مادہ نہیں ہوتے پھر تم ایک کو حرام ایک کو حلال کیوں بناتے ہو اور دما مسفوحا یعنی بہایا گیا خون ۔ وصدف کا معنی منہ پھیرا ۔ ابلسوا کا معنی ناامید ہوئے ۔ فاذاھم مبلسون میں اور ابسلوا بما کسبوا میں یہ معنی ہے کہ ہلاکت کے لیے سپرد کئے گئے سرمدا کا معنی ہمیشہ استھوتہ کا معنی گمراہ کیا تمترون کا معنی شک کرتے ہو ۔ وقر کا معنی بوجھ ( جس سے کان بہرا ہو ) اور وقر بکسرہ واؤ معنی بوجھ جو جانور پر لادا جائے اساطیر اسطورۃ اور اسطارۃ کی جمع ہے یعنی واہیات اور لغو باتیں الباساءباس سے نکلا ہے یعنی سخت مایوس سے یعنی تکلیف اور محتاجی نیز بوس سے بھی آتا ہے اور محتاج ، جھرۃ کھلم کھلا صور ( یوم ینفخ فی الصور ) میں صورت کی جمع جیسے سور سورۃ کی جمع ، ملکوت سے ملک یعنی سلطنت مرادہے ۔ جیسے رہبوت اور رحموت مثل ہے رہبوت ( یعنی ڈر ) رحموت ( مہر بانی ) سے بہتر ہے اور کہتے ہیں تیرا ڈرایا جانا بچہ پر مہر بانی کرنے سے بہتر ہے ۔ جن علیہ اللیل رات کی اندھیری اس پر چھا گئی ۔ حسبان کا معنی حساب کہتے ہیں اللہ پر اس کا حسبان یعنی حساب ہے اور بعضوں نے کہا حسبان سے مراد تیر اور شیطان پر پھینکنے کے حربے مستقر باپ کی پشت مستودع ماں کا پیٹ قنو ( خوشہ ) گچھہ اس کا تثنیہ قنوان اور جمع بھی قنوان جیسے صنو اور صنوان ۔ ( یعنی جڑ ملے ہوئے درخت

4627.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’غیب کی کنجیاں پانچ ہیں جیسا کہ ارشاد باری تعالٰی ہے: ’’بےشک اللہ ہی کو قیامت کی خبر ہے۔ وہی بارش برساتا ہے۔ وہی جانتا ہے کہ شکم مادر میں کیا ہے، نیز کوئی نہیں جانتا کہ وہ کل کیا کرے گا اور نہ کوئی یہ جانتا ہے کہ وہ کس جگہ مرے گا، بلاشبہ اللہ ہی ان باتوں کا خوب علم رکھنے والا خوب خبردار ہے۔‘‘