تشریح:
1۔ ایک دوسری روایت میں اس کی تفصیل ہے کہ رسول اللہ نے فتح مکہ کے دن اعلان فرمایا: "اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے شراب مردار، خنزیر اور بتوں کی خریدو فروخت کو حرام قراردیا ہے۔" عرض کیا گیا اللہ کے رسول اللہ ﷺ! مردار کی چربی کے متعلق آپ کا کیا حکم ہے جبکہ اس سے کشتیوں کو روغن چمڑے کو نرم کیا جاتا ہے نیز لوگ اسے اپنے گھروں میں روشنی کے لیے جلاتے ہیں؟ آپ نے فرمایا: "نہیں یہ حرام ہے۔" اس کے بعد آپ نے یہود کا کردار بیان کیا۔" (صحیح البخاري، البیوع، حدیث:2236)
2۔ بہر حال فقہائے یہود میں مختلف حیلوں کے ذریعے سے حرام چیز کو حلال بنا لینے کا عام دستور تھا اس کی ایک مثال درج بالا حدیث میں بیان ہوئی ہے ان کے متعلق رسول اللہ ﷺ نے وعید سنائی کہ یہ لوگ اللہ کے ہاں ملعون ہیں فقہائے کوفہ کے لیے یہ حدیث درس عبرت کا مقام رکھتی ہے۔