قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {يَوْمَ يُحْمَى عَلَيْهَا فِي نَارِ جَهَنَّمَ فَتُكْوَى بِهَا جِبَاهُهُمْ وَجُنُوبُهُمْ وَظُهُورُهُمْ، هَذَا مَا كَنَزْتُمْ لِأَنْفُسِكُمْ فَذُوقُوا مَا كُنْتُمْ تَكْنِزُونَ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4661. وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ شَبِيبِ بْنِ سَعِيدٍ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ يُونُسَ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ أَسْلَمَ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ فَقَالَ: «هَذَا قَبْلَ أَنْ تُنْزَلَ الزَّكَاةُ، فَلَمَّا أُنْزِلَتْ جَعَلَهَا اللَّهُ طُهْرًا لِلْأَمْوَالِ»

مترجم:

4661.

حضرت خالد بن اسلم سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کے ہمراہ نکلے تو انہوں نے (اس آیت کے متعلق) فرمایا: یہ حکم زکاۃ کے فرض ہونے سے پہلے کا ہے۔ پھر جب زکاۃ کے احکام نازل ہوئے تو اللہ تعالٰی نے زکاۃ کو اموال کی پاکیزگی کا ذریعہ بنا دیا۔