تشریح:
درج ذیل حدیث سے اس امر کی مزید وضاحت ہوتی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جوشخص سونے اور چاندی کا حق ادا نہیں کرے گا تو قیامت کے دن اس کے مال کو آگ کے تختوں کی شکل دی جائے گی، پھر انھیں دوزخ کی آگ سے خوب گرم کرکے اس کے پہلو، پیشانی اور پیٹھ کو داغ لگائے جائیں گے۔ جب وہ ٹھنڈے ہوجائیں گے تو انھیں دوبارہ گرم کیا جائے گا اور اس دن مسلسل یہی ہوتا رہے گا جس کی مقدار پچاس ہزار سال ہے، بالآخر جب بندوں کا حساب ہوجائے گا تو اسے جنت کا راستہ بتادیاجائے گا یاجہنم میں دھکیل دیاجائے گا۔" (صحیح مسلم، الزکاة، حدیث:2290(987)) بہرحال اور سرمایہ داراور دولت کے پجاری جو دن رات تجوریاں بھرنے میں مصروف رہتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے راستے میں انھیں خرچ کرنے کا کبھی خیال پیدا نہیں ہوا قیامت کے دن ان کی دولت کا وہی نتیجہ برآمد ہوگا جو آیت کریمہ اور حدیث شریف میں بیان ہوا ہے۔ أعاذنا اللہ منه۔