قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ: قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ: {قُلْ إِنَّمَا حَرَّمَ رَبِّيَ الفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4671 .   حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ أَنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ نَعَمْ وَرَفَعَهُ قَالَ لَا أَحَدَ أَغْيَرُ مِنْ اللَّهِ فَلِذَلِكَ حَرَّمَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ وَلَا أَحَدَ أَحَبُّ إِلَيْهِ الْمِدْحَةُ مِنْ اللَّهِ فَلِذَلِكَ مَدَحَ نَفْسَهُ.

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: سورۃ اعراف آیت (( قل انما حرم ربی الفواحش )) الخ کی تفسیر یعنی”آپ کہہ دیں کہ میرے پروردگار نے بےحیائی کے کاموں کو حرام کیا ہے، ان میں سے جو ظاہر ہوں (ان کو بھی) اور جو چھپے ہوئے ہوں (ان کو بھی)۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4671.   حضرت عمرو بن مرہ سے روایت ہے، انہوں نے ابووائل سے پوچھا: کیا آپ نے یہ حدیث حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے سنی ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں، وہ اسے مرفوع (رسول اللہ ﷺ سے) بیان کرتے تھے کہ ’’کوئی شخص بھی اللہ تعالٰی سے بڑھ کر غیرت مند نہیں، اسی لیے تو اس نے کھلی اور پوشیدہ بے حیائیوں کو حرام قرار دیا ہے۔ اور کوئی شخص نہیں جسے مدح و تعریف اللہ تعالٰی سے زیادہ محبوب ہو اسی لیے اللہ تعالٰی نے اپنی مدح فرمائی ہے۔‘‘