قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (سُورَةُ هُودٍقَوْلِهِ: {أَلاَ إِنَّهُمْ يَثْنُونَ صُدُورَهُمْ لِيَسْتَخْفُوا})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ غَيْرُهُ: {وَحَاقَ} [هود: 8]: «نَزَلَ». {يَحِيقُ} [فاطر: 43]: «يَنْزِلُ». {يَئُوسٌ}: «فَعُولٌ مِنْ يَئِسْتُ» وَقَالَ مُجَاهِدٌ: {تَبْتَئِسْ} [هود: 36]: «تَحْزَنْ». {يَثْنُونَ صُدُورَهُمْ} [هود: 5]: «شَكٌّ وَامْتِرَاءٌ فِي الحَقِّ». {لِيَسْتَخْفُوا مِنْهُ} [هود: 5]: «مِنَ اللَّهِ إِنِ اسْتَطَاعُوا»

4681. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَبَّاحٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقْرَأُ أَلَا إِنَّهُمْ تَثْنَوْنِي صُدُورُهُمْ قَالَ سَأَلْتُهُ عَنْهَا فَقَالَ أُنَاسٌ كَانُوا يَسْتَحْيُونَ أَنْ يَتَخَلَّوْا فَيُفْضُوا إِلَى السَّمَاءِ وَأَنْ يُجَامِعُوا نِسَاءَهُمْ فَيُفْضُوا إِلَى السَّمَاءِ فَنَزَلَ ذَلِكَ فِيهِمْ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

عکرمہ کے سوا اور لوگوں نے کہا کہ ” حاق “ کا معنی اتر پڑا اسی سے ہے یحیق یعنی اترتا ہے انہ لیوس کفور میں یوس کا معنی نا امید ہونا ۔ جو بر وزن فعول ہے ۔ یہ یئست سے نکلا ہے اور مجاہد نے کہا لا تیئس کا معنی غم نہ کھا یثنون صدورھم کا مطلب یہ ہے کہ حق بات میں شک وشبہ کرتے ہیں ۔ لیستخفوا منہ یعنی اگر ہو سکے تو اللہ سے چھپا لیں ۔سورهٔ ہود مکہ میں نازل ہوئی اس میں 123 آیات اور دس رکوع ہیں۔آیت(الا انھم یثنون صدورھم)(ھود:5)یعنی ’’یہ لوگ قرآن سننے سے اپنے سینے پھیرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ خدا سے چھپ جائیں۔‘‘اس آیت کا شان نزول بعض نے اس طرح بیان کیا ہے کہ کافر لوگ گھروں میں بیٹھ کر مخالفت کی باتیں کرتے جب قرآن مجید ان کے متعلق نازل ہوتا تو سمجھتے کہ دیوار کے پیچھے چھپ کر ہماری باتیں سن جاتا اور حضرت محمدﷺ سے کہہ دیتا ہے پھر وہ کپڑے اوڑھ کر اور چھپ چھپ کر مخالفانہ باتیں کرنے لگے۔آیت میں ان ہی کا ذکر ہے۔

4681.

محمد بن عباد بن جعفر سے روایت ہے، انہوں نے حضرت ابن عباس ؓ کو سنا: وہ آیت کی قراءت اس طرح کرتے تھے: ﴿أَلَا إِنَّهُمْ تَثْنَوْنِي صُدُورُهُمْ﴾ میں نے ان سے اس کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا: کچھ لوگ اس میں شرم کرنے لگے کہ آسمان کی طرف اپنا ستر کھول کر قضائے حاجت کریں اور شرماتے تھے کہ ستر کھول کر اپنی بیویوں سے جماع کریں تو ایسے لوگوں کے متعلق یہ آیت نازل ہوئی۔