1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِجَارَةِ (بَابُ مَا يُعْطَى فِي الرُّقْيَةِ عَلَى أَحْيَاءِ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2276. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ انْطَلَقَ نَفَرٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفْرَةٍ سَافَرُوهَا حَتَّى نَزَلُوا عَلَى حَيٍّ مِنْ أَحْيَاءِ الْعَرَبِ فَاسْتَضَافُوهُمْ فَأَبَوْا أَنْ يُضَيِّفُوهُمْ فَلُدِغَ سَيِّدُ ذَلِكَ الْحَيِّ فَسَعَوْا لَهُ بِكُلِّ شَيْءٍ لَا يَنْفَعُهُ شَيْءٌ فَقَالَ بَعْضُهُمْ لَوْ أَتَيْتُمْ هَؤُلَاءِ الرَّهْطَ الَّذِينَ نَزَلُوا لَعَلَّهُ أَنْ يَكُونَ عِنْدَ بَعْضِهِمْ شَيْءٌ فَأَتَوْهُمْ فَقَالُوا يَا أَيُّهَا الرَّهْطُ إِنَّ سَيِّدَنَا لُدِغَ و...

صحیح بخاری : کتاب: اجرت کے مسائل کا بیان (باب : سورہ فاتحہ پڑھ کر عربوں پر پھونکنا اور اس پر اجرت لے لینا )

مترجم: BukhariWriterName

2276. حضرت ابو سعید خدری  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ کے کچھ صحابہ کسی سفر پر روانہ ہوئے۔ جاتے جاتے انھوں نے عرب کے ایک قبیلے کے پاس پڑاؤکیا اور چاہا کہ اہل قبیلہ ان کی مہمانی کریں مگر انھوں نے اس سے صاف انکار کردیا۔ اسی دوران میں اس قبیلے کے سردارکو کسی زہریلی چیز نے ڈس لیا۔ ان لوگوں نے ہر قسم کا علاج کیا مگر کوئی تدبیر کار گر نہ ہوئی۔ کسی نے کہا: تم ان لوگوں کے پاس جاؤ جو یہاں پڑاؤ کیے ہوئے ہیں۔ شاید ان میں سے کسی کے پاس کوئی علاج ہو، چنانچہ وہ لوگ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کے پاس آئے اور کہنے لگے: اے لوگو!ہمارےسردار کو کسی زہریلی چیز نے ڈ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ:مَا جَاءَ فِي فَاتِحَةِ الكِتَابِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4474. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ شُعْبَةَ قَالَ حَدَّثَنِي خُبَيْبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي سَعِيدِ بْنِ الْمُعَلَّى قَالَ كُنْتُ أُصَلِّي فِي الْمَسْجِدِ فَدَعَانِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ أُجِبْهُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي كُنْتُ أُصَلِّي فَقَالَ أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ ثُمَّ قَالَ لِي لَأُعَلِّمَنَّكَ سُورَةً هِيَ أَعْظَمُ السُّوَرِ فِي الْقُرْآنِ قَبْلَ أَنْ تَخْرُجَ مِنْ الْمَسْجِدِ ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِي فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَخْرُجَ قُلْتُ لَهُ أَلَمْ تَقُلْ لَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورۃ فاتحہ کی تفسیر سورۃ فاتحہ کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4474. حضرت ابو سعید بن معلیٰ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں مسجد میں نماز پڑھ رہا تھا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے آواز دی لیکن میں اس وقت حاضر نہ ہو سکا۔ (نماز پڑھ کر آپ کے پاس آیا) تو میں نے کہا: اللہ کے رسول! میں نماز پڑھنے میں مصروف تھا۔ آپ نے فرمایا: ’’کیا اللہ تعالٰی کا یہ ارشاد گرامی نہیں: ’’اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانو جب وہ تمہیں بلائیں۔‘‘ پھر فرمایا: ’’میں تیرے مسجد سے باہر جانے سے قبل تجھے ایک ایسی سورت بتاؤں گا جو قرآن کی تمام سورتوں ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا، اس...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4647. حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ سَمِعْتُ حَفْصَ بْنَ عَاصِمٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي سَعِيدِ بْنِ الْمُعَلَّى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنْتُ أُصَلِّي فَمَرَّ بِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَعَانِي فَلَمْ آتِهِ حَتَّى صَلَّيْتُ ثُمَّ أَتَيْتُهُ فَقَالَ مَا مَنَعَكَ أَنْ تَأْتِيَ أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ ثُمَّ قَالَ لَأُعَلِّمَنَّكَ أَعْظَمَ سُورَةٍ فِي الْقُرْآنِ قَبْلَ أَنْ أَخْرُجَ فَذَهَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَخْرُجَ ف...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( یا ایھا الذین اٰمنوا استجیبوا للہ )) الخ کی تفسیر”اے ایمان والو! اللہ اور رسول کی آواز پر لبیک کہو جبکہ وہ رسول تم کو تمہاری زندگی بخشنے والی چیز کی طرف بلائیں اور جان لو کہ اللہ حائل ہو جاتا ہے انسان اور اس کے دل کے درمیان اور یہ کہ تم سب کو اسی کے پاس اکٹھا ہونا ہے“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4647. حضرت ابوسعید بن معلٰی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نماز پڑھ رہا تھا کہ رسول اللہ ﷺ میرے پاس سے گزرے اور آپ نے مجھے آواز دی۔ میں آپ کی خدمت میں نہ پہنچ سکا بلکہ فراغت نماز کے بعد حاضر ہوا۔ آپ نے فرمایا: ’’تجھے میرے پاس آنے میں کیا رکاوٹ تھی؟‘‘ کیا اللہ تعالٰی نے نہیں فرمایا: "ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول کی آواز پر لبیک کہو جب وہ تمہیں بلائیں۔" پھر آپ نے فرمایا: ’’مسجد سے نکلنے سے پہلے پہلے میں تمہیں قرآن کی ایک عظیم ترین سورت کی تعلیم دوں گا۔‘‘ تھوڑی دیر بعد جب ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {وَلَقَدْ آتَيْنَاكَ سَبْعًا مِنَ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4703. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي سَعِيدِ بْنِ الْمُعَلَّى قَالَ مَرَّ بِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا أُصَلِّي فَدَعَانِي فَلَمْ آتِهِ حَتَّى صَلَّيْتُ ثُمَّ أَتَيْتُ فَقَالَ مَا مَنَعَكَ أَنْ تَأْتِيَنِي فَقُلْتُ كُنْتُ أُصَلِّي فَقَالَ أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ ثُمَّ قَالَ أَلَا أُعَلِّمُكَ أَعْظَمَ سُورَةٍ فِي الْقُرْآنِ قَبْلَ أَنْ أَخْرُجَ مِنْ الْمَسْجِدِ فَذَهَبَ النَّبِيُّ صَلَّى ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( ولقد آتیناک سبعا من المثانی....الایۃ )) کی تفسیریعنی ”اور تحقیق ہم نے آپ کو (وہ) سات (آیتیں) دی ہیں (جو) باربار (پڑھی جاتی ہیں) اور وہ قرآن عظیم ہے“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4703. حضرت ابو سعید بن معلٰی ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میرے پاس سے نبی ﷺ گزرے جبکہ میں اس وقت نماز پڑھ رہا تھا۔ آپ نے مجھے آواز دی تو میں حاضر نہ ہو سکا حتی کہ میں نے نماز مکمل کی۔ نماز سے فراغت کے بعد میں حاضر خدمت ہوا تو آپ نے فرمایا: ’’تم اس وقت کیوں نہ آئے؟‘‘ میں نے عرض کی: میں اس وقت نماز پڑھ رہا تھا۔ آپ نے فرمایا: ’’کیا اللہ تعالٰی کا درج ذیل ارشاد نہیں ہے: ’’اے ایمان والو! جب اللہ اور اس کا رسول تمہیں بلائے تو فورا حاضر ہو جاؤ؟‘‘ پھر آپ نے فرم...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ (بَابُ فَضْلِ فَاتِحَةِ الكِتَابِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5006. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنِي خُبَيْبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي سَعِيدِ بْنِ الْمُعَلَّى قَالَ كُنْتُ أُصَلِّي فَدَعَانِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ أُجِبْهُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي كُنْتُ أُصَلِّي قَالَ أَلَمْ يَقُلْ اللَّهُ اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ ثُمَّ قَالَ أَلَا أُعَلِّمُكَ أَعْظَمَ سُورَةٍ فِي الْقُرْآنِ قَبْلَ أَنْ تَخْرُجَ مِنْ الْمَسْجِدِ فَأَخَذَ بِيَدِي فَلَمَّا أَرَدْنَا أَنْ نَخْرُجَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّكَ قُلْتَ لَأُعَلِّمَن...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان (باب: سورۂ فاتحہ کی فضیلت کا بیان فضائل آمین )

مترجم: BukhariWriterName

5006. سیدنا ابو سعید بن معلیٰ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا : میں نماز میں مشغول تھا کہ مجھے نبی ﷺ نے بلایا، اس لیے میں نے آپ کو کوئی جواب نہ دیا۔ (فراغت کے بعد) میں نے کہا : اللہ کے رسول! میں نماز پڑھ رہا تھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: کیا تمہیں اللہ تعالٰی نے حکم نہیں دیا، جب تمہیں اللہ اور اس کا رسول بلائے تو فوراً حاضر ہو جاو؟ پھر آپ نے فرمایا: کیا مسجد سے نکلنے سے پہلے پہلے میں تمہیں قرآن کریم کی عظیم تر سورت نہ پڑھاؤں؟ آپ نے میرا ہاتھ پکڑ لیا۔ جب ہم مسجد سے باہر نکلنے لگے تو میں عرض کی: اللہ کے رسول! آپ نے ابھی فرمایا تھا: ”کیا تمہیں قرآن کی عظیم تر سورت نہ پڑھاؤں؟&...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ (بَابُ فَضْلِ فَاتِحَةِ الكِتَابِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5007. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا وَهْبٌ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ مَعْبَدٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ كُنَّا فِي مَسِيرٍ لَنَا فَنَزَلْنَا فَجَاءَتْ جَارِيَةٌ فَقَالَتْ إِنَّ سَيِّدَ الْحَيِّ سَلِيمٌ وَإِنَّ نَفَرَنَا غَيْبٌ فَهَلْ مِنْكُمْ رَاقٍ فَقَامَ مَعَهَا رَجُلٌ مَا كُنَّا نَأْبُنُهُ بِرُقْيَةٍ فَرَقَاهُ فَبَرَأَ فَأَمَرَ لَهُ بِثَلَاثِينَ شَاةً وَسَقَانَا لَبَنًا فَلَمَّا رَجَعَ قُلْنَا لَهُ أَكُنْتَ تُحْسِنُ رُقْيَةً أَوْ كُنْتَ تَرْقِي قَالَ لَا مَا رَقَيْتُ إِلَّا بِأُمِّ الْكِتَابِ قُلْنَا لَا تُحْدِثُوا شَيْئًا حَتَّى نَأْتِيَ أَوْ نَسْأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَل...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان (باب: سورۂ فاتحہ کی فضیلت کا بیان فضائل آمین )

مترجم: BukhariWriterName

5007. سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا ہم ایک سفر میں تھے تو (ایک قبیلے کے نزدیک) ہم نے پڑاؤ کیا۔ وہاں ایک لونڈی آئی اور کہنے لگی کہ قبیلے کے سردار کو بچھو نے کاٹ لیا ہے اور ہمارے قبیلے کے مرد موجود نہیں ہیں کیا تم میں سے کوئی جھاڑ پھونک کرنے والا ہے؟ ہم میں سے ایک شخص اس کے ساتھ جانے والا ہے؟ ہم میں سے ایک شخص اس کے ساتھ جانے کے لیے کھڑا ہوا، حالانکہ ہم اسے جھاڑ پھونک والا خیال نہیں کرتے تھے، چنانچہ اس نے دم کیا تو سردار تندرست ہو گیا اور اس نے (شکرانے کے طور) تیس (30) بکریاں دینے کا حکم دیا، نیز ہمیں دودھ بھی پلایا۔ جب وہ شخص واپس آیا تو ہم نے اس سے...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ الرُّقَى بِفَاتِحَةِ الكِتَابِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5736. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ أَبِي المُتَوَكِّلِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ نَاسًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَوْا عَلَى حَيٍّ مِنْ أَحْيَاءِ العَرَبِ فَلَمْ يَقْرُوهُمْ، فَبَيْنَمَا هُمْ كَذَلِكَ، إِذْ لُدِغَ سَيِّدُ أُولَئِكَ، فَقَالُوا: هَلْ مَعَكُمْ مِنْ دَوَاءٍ أَوْ رَاقٍ؟ فَقَالُوا: إِنَّكُمْ لَمْ تَقْرُونَا، وَلاَ نَفْعَلُ حَتَّى تَجْعَلُوا لَنَا جُعْلًا، فَجَعَلُوا لَهُمْ قَطِيعًا مِنَ الشَّاءِ، فَجَعَلَ يَقْرَأُ بِأُمِّ القُرْآنِ، وَيَجْمَعُ بُزَاقَهُ وَيَتْفِلُ، فَبَرَأَ فَأ...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: سورۃ فاتحہ سے دم کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

5736. حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے چند صحابہ کرام عرب کے قبائل میں سے کسی قبیلے کے پاس سے گزرے تو انہوں نے ان کی ضیافت نہ کی۔ اس دوران میں اس قبیلے کے سردار کو کسی زہریلے جانور نے کاٹ لیا۔ قبیلے والوں نے صحابہ کرام سے کہا: تمہارے پاس اس کی کوئی دوا یا دم کرنے والا ہے؟صحابہ کرام نے کہا: تم لوگوں نے ہماری مہمان نوازی نہیں کی، لہذا ہم اس وقت تک دم نہیں کریں گے جب تک تم ہماری مزدوری طے نہ کرو، چنانچہ انہوں نے کچھ بکریاں دینا طے کردیں۔ پھر ان میں ایک شخص نے سورہ فاتحہ پڑھنا شروع کردی، دوم کرتے وقت منہ میں تھوک جمع کرتا رہا اور متاثرہ جگہ پر لگاتا رہا، ایسا...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ الشَّرْطِ فِي الرُّقْيَةِ بِقَطِيعٍ بِفَاتِح...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5737. حَدَّثَنِي سِيدَانُ بْنُ مُضَارِبٍ أَبُو مُحَمَّدٍ البَاهِلِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ البَصْرِيُّ هُوَ صَدُوقٌ يُوسُفُ بْنُ يَزِيدَ البَرَّاءُ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الأَخْنَسِ أَبُو مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ نَفَرًا مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرُّوا بِمَاءٍ، فِيهِمْ لَدِيغٌ أَوْ سَلِيمٌ، فَعَرَضَ لَهُمْ رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ المَاءِ، فَقَالَ: هَلْ فِيكُمْ مِنْ رَاقٍ، إِنَّ فِي المَاءِ رَجُلًا لَدِيغًا أَوْ سَلِيمًا، فَانْطَلَقَ رَجُلٌ مِنْهُمْ، فَقَرَأَ بِفَاتِحَةِ الكِتَابِ عَلَى شَاءٍ، فَبَرَأَ، فَجَاءَ بِالشَّاءِ إِلَى أَصْحَاب...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: سورۃ فاتحہ سے دم جھاڑ کرنے میں ( بکریاں لینے کی ) شرط لگانا )

مترجم: BukhariWriterName

5737. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے چند صحابہ کرام چشمے پر رہنے والوں کے پاس سے گزرے۔ ان کے ہاں زہریلے کا کاٹا ہوا ایک شخص تھا۔ صحابہ کرام کے پاس ان کا ایک آدمی آیا اور کہنے لگا: کیا تم میں کوئی دم جھاڑ کرنے والا ہے؟ کیونکہ اس چشمے پر ایک آدمی کو کسی زہریلے جانور سے کاٹ لیا ہے۔ صحابہ کرام میں سے ایک آدمی اس کے ہمراہ گیا اور چند بکریاں لینے کی شرط پر سورہ فاتحہ سے دم کیا تو وہ تندرست ہوگیا۔ وہ صحابی بکریاں لے کر اپنے ساتھیوں کے پاس آیا تو انہوں نے اسے اچھا خیال نہ کیا اور کہا کہ تو نے اللہ کی کتاب پڑھ کر اجرت لی ہے؟ آخر جب حضرات مدینہ طیبہ آئے تو انہوں نے ع...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطِّبِّ (بَابُ النَّفْثِ فِي الرُّقْيَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5749. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ أَبِي المُتَوَكِّلِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، أَنَّ رَهْطًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْطَلَقُوا فِي سَفْرَةٍ سَافَرُوهَا، حَتَّى نَزَلُوا بِحَيٍّ مِنْ أَحْيَاءِ العَرَبِ، فَاسْتَضَافُوهُمْ فَأَبَوْا أَنْ يُضَيِّفُوهُمْ، فَلُدِغَ سَيِّدُ ذَلِكَ الحَيِّ، فَسَعَوْا لَهُ بِكُلِّ شَيْءٍ لاَ يَنْفَعُهُ شَيْءٌ، فَقَالَ بَعْضُهُمْ: لَوْ أَتَيْتُمْ هَؤُلاَءِ الرَّهْطَ الَّذِينَ قَدْ نَزَلُوا بِكُمْ، لَعَلَّهُ أَنْ يَكُونَ عِنْدَ بَعْضِهِمْ شَيْءٌ، فَأَتَوْهُمْ فَقَالُوا: يَا أَيُّهَا الرَّهْطُ، إِنَّ سَيِّدَنَ...

صحیح بخاری : کتاب: دوا اور علاج کے بیان میں (باب: دعا پڑھ کر مریض پر پھونک مارنا اس طرح کہ منہ سے ذرا سا تھوک بھی نکلے )

مترجم: BukhariWriterName

5749. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے چند صحابہ کرام ایک سفر کے لیے روانہ ہوئے۔ وہ سفر کرتے رہے حتیٰ کہ انہوں نے (راستے میں) عرب کے ایک قبیلے کے ہاں پڑاؤ کیا تو ان سے ضیافت طلب کی لیکن انہوں نے انکار کردیا۔ اچانک اس قبیلے کے سردار کو کسی زہریلی چیز نے کاٹ کھایا۔ انہوں نے اس (کی صحت یابی) کے لیے پوری کوشش کی لیکن کچھ فائدہ نہ ہوا۔ آخر ان میں سے کسی نے کہا: تم ان لوگوں کے پاس جاؤ جو تمہارے پاس ٹھہرے ہوئے ہیں ممکن ہے کہ ان میں سے کسی کے پاس کوئی چیز نہو چنانچہ صحابہ کرام‬ ؓ ک‬ے پاس آئے اور کہا: لوگو! ہمارے سردار کو کسی زہریلی چیز نے ڈس لیا ہے۔ ہم نے ...