تشریح:
1۔ درج ذیل آیت میں بھی حدیث کا مضمون بیان ہوا ہے۔ ’’بے شک اللہ تعالیٰ کے پاس قیامت کا علم ہے وہی بارش نازل کرتا ہے اور وہی جانتا ہے جو ماں کے پیٹ میں ہے کوئی نہیں جانتا کہ وہ کل کیا کرے گا اور نہ کسی کو یہ معلوم ہے کہ وہ کس زمین میں مرے گا۔ بلا شبہ اللہ تعالیٰ ہی پورے علم والا اور صحیح خبروں والا ہے۔‘‘ (لقمان:31۔34)
2۔ اس حدیث میں جن پانچ چیزوں کو خصوصیت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے کہ ان کا علم کسی مخلوق کو نہیں صرف اللہ تعالیٰ ہی انھیں جانتا ہے یہ کوئی تخصیص نہیں ہے بصورت دیگر درج آیل آیت سے تعارض ہو جائے گا۔ ’’کہہ دیجیے! آسمان والوں میں سے زمین والوں میں سے اللہ کے سوا کوئی بھی غیب نہیں جانتا۔‘‘ (النمل27۔65) یعنی اللہ تعالیٰ علم غیب کے متعلق یکتا و تنہا ہے۔ اس کے سوا کوئی عالم الغیب نہیں۔ واللہ اعلم۔