قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {وَرَاوَدَتْهُ الَّتِي هُوَ فِي بَيْتِهَا عَنْ نَفْسِهِ وَغَلَّقَتِ الأَبْوَابَ، وَقَالَتْ: هَيْتَ لَكَ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَقَالَ عِكْرِمَةُ: " هَيْتَ لَكَ بِالحَوْرَانِيَّةِ: هَلُمَّ " وَقَالَ ابْنُ جُبَيْرٍ: «تَعَالَهْ»

4726 .   حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ هَيْتَ لَكَ قَالَ وَإِنَّمَا نَقْرَؤُهَا كَمَا عُلِّمْنَاهَا مَثْوَاهُ مُقَامُهُ وَأَلْفَيَا وَجَدَا أَلْفَوْا آبَاءَهُمْ أَلْفَيْنَا وَعَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ بَلْ عَجِبْتُ وَيَسْخَرُونَ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: آیت (( وراودتہ التی ھو فی بیتھا....الایۃ )) کی تفسیر”اور جس عورت کے گھر میں وہ تھے وہ اپنا مطلب نکالنے کو انہیں پھسلانے لگی اور دروازے بند کر لیے اور بولی کہ بس آ جا“۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ اور عکرمہ نے کہا «هيت لك» حورانی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی آ جاہے۔ سعید بن جبیر نے بھی یہی کہا ہے۔

4726.   حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نے ﴿هَيْتَ لَكَ﴾ (تا کے ضمہ کے ساتھ) پڑھا اور فرمایا: ہم تو اس لفظ کو اسی طرح پڑھیں گے جس طرح ہمیں تعلیم دی گئی ہے۔ ﴿مَثْوَىٰهُ﴾ کے معنی ہیں: اس کا مقام اور ٹھکانہ۔ ﴿وَأَلْفَيَا﴾ کے معنی ہیں: ان دونوں نے پایا جیسا کہ ﴿أَلْفَوْا۟ آبَآءَهُمْ﴾ اور ﴿أَلْفَيْنَا﴾ میں یہی معنی ہیں۔ حضرت ابن مسعود ؓ سے ﴿بَلْ عَجِبْتَ وَيَسْخَرُونَ﴾ منقول ہے۔