قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (سُورَةُ الحِجْرِقَوْلِهِ: {إِلَّا مَنِ اسْتَرَقَ السَّمْعَ فَأَتْبَعَهُ شِهَابٌ مُبِينٌ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4736 .   حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَمْرٌو عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ إِذَا قَضَى اللَّهُ الْأَمْرَ وَزَادَ وَالْكَاهِنِ و حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ فَقَالَ قَالَ عَمْرٌو سَمِعْتُ عِكْرِمَةَ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ إِذَا قَضَى اللَّهُ الْأَمْرَ وَقَالَ عَلَى فَمْ السَّاحِرِ قُلْتُ لِسُفْيَانَ آنْتَ سَمِعْتَ عَمْرًا قَالَ سَمِعْتُ عِكْرِمَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ لِسُفْيَانَ إِنَّ إِنْسَانًا رَوَى عَنْكَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَيَرْفَعُهُ أَنَّهُ قَرَأَ فُرِّغَ قَالَ سُفْيَانُ هَكَذَا قَرَأَ عَمْرٌو فَلَا أَدْرِي سَمِعَهُ هَكَذَا أَمْ لَا قَالَ سُفْيَانُ وَهِيَ قِرَاءَتُنَا

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: سورۃ الحجر کی تفسیر آیت (( الا من استرق السمع....الایۃ )) کی تفسیریعنی”ہاں مگر کوئی بات چوری چھپے سن بھاگے تو اس کے پیچھے ایک جلتا ہوا انگارہ لگ جاتا ہے“۔

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4736.   حضرت ابوہریرہ ؓ ہی کی ایک دوسری روایت میں ہے: ’’جب اللہ تعالٰی کسی معاملے کا فیصلہ کرتا ہے۔‘‘ اس میں جادوگر کے ساتھ کاہن کا اضافہ ہے۔ انہی کی ایک اور روایت کے الفاظ یہ ہیں: ’’جب اللہ تعالٰی کسی امر کا فیصلہ کرتا ہے۔‘‘ اور اس میں ہے: ’’وہ بات جادوگر کے منہ میں ڈال دی جاتی ہے۔‘‘ علی بن عبداللہ نے کہا: میں نے سفیان بن عیینہ سے پوچھا: تم نے عمرو بن دینار سے خود سنا ہے کہ وہ کہتے تھے: میں نے عکرمہ سے سنا، وہ کہتے تھے: میں نے حضرت ابوہریرہ ؓ سے سنا؟ انہوں نے ہاں میں جواب دیا۔ میں نے سفیان سے کہا: ایک آدمی نے تم سے یوں روایت کی کہ تم نے عمرو سے، انہوں نے عکرمہ سے انہوں نے ابوہریرہ ؓ سے، انہوں نے اس حدیث کو مرفوع بیان کیا کہ آپ ﷺ نے «فُرِّغَ» پڑھا تھا۔ سفیان نے کہا: عمرو نے اس قراءت کو اسی طرح پڑھا، اب میں نہیں جانتا کہ انہوں نے عکرمہ سے اس طرح سنا یا نہیں سنا۔ سفیان نے کہا: ہماری قراءت بھی یہی ہے۔