تشریح:
1۔ جو لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد مرتد ہوگئے تھے وہ دوردراز کے رہنے والے بدولوگ تھے جوذاتی مفادات اور قتل وغارت کے ڈر سے مسلمان ہوئے تھے، اس لیے لفظ "رجال" کا اطلاق ہوا ہے جو ان کی تذلیل وتحقیر کی طرف اشارہ ہے۔ اس سے قطعاً وہ لوگ مراد نہیں ہیں جو ہر وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہتے تھے اورآپ کے وفادار اور سچے جاں نثار تھے، ان کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اللہ سے خوش ہوئے‘‘ خاص طور پر عشرہ مبشرہ جنھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ہی مجلس میں جنتی ہونے کی بشارت دی ہے اسی طرح شیخین حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مشیر اور وزیرتھے اور مرنے کے بعد بھی آپ کے پہلو میں محو استراحت ہیں، ان کی تکفیر تو کوئی بے دین ہی کرسکتا ہے، اہل ایمان کے لیے ایسا ممکن نہیں۔ واللہ اعلم۔