تشریح:
1۔ اگر کوئی شخص کسی غیر عورت پر تہمت لگائے تو اس کا فیصلہ شہادتوں کی بنا پر ہوگا اور اگر اپنی بیوی پر الزام لگائے تو اس کا فیصلہ لعان کی صورت میں ہوگا جس کی صورت حسب ذیل ہے۔ پہلے خاوند عدالت میں یا حاکم مجاز ک سامنے چار مرتبہ اللہ کی قسم کھا کر یہ کہے گا کہ وہ اپنی بیوی پر زنا کی تہمت لگانے میں سچا ہے اور پانچویں مرتبہ کہے گا: اگر وہ جھوٹا ہے تو اس پر اللہ کی لعنت ہو پھر بیوی خاوند کے جواب میں چار مرتبہ اللہ کی قسم اٹھا کریہ کہہ دے کہ میرا خاوند جھوٹا ہے اور پانچویں مرتبہ کہے: اگر اس کا خاوند سچا ہے تو مجھ پر اللہ کا غضب نازل ہو۔ اس صورت میں وہ زنا کی سزا سے بچ جائے گی۔ اس کے بعد میاں بیوی کے درمیان ہمیشہ کے لیے جدائی ہو جائے گی اور وہ دونوں زندگی میں کبھی میاں بیوی کی زندگی نہیں گزارسکیں گے۔
2۔ قسم کھانے کے دوران میں قاضی فریقین کو اللہ سے ڈرکر صحیح بات کی تلقین کرتا رہے۔ اگرخاوند اپنے دعویٰ سے رک جائے تو اس پر حد قذف لگے گی اور اگرمرد کی طرف سے قسمیں اٹھانے کے بعد عورت رک جائے تو اس نے گویا اپنے جرم کا اقرار کرلیا۔ اس صورت میں اسے رجم کیا جائے گا۔ لعان کے بعد مرد طلاق دے یا نہ دے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، دونوں میاں بیوی میں ہمیشہ کے لیے جدائی اور از خود واقع ہو جاتی ہے۔