قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {كَلَّا سَنَكْتُبُ مَا يَقُولُ وَنَمُدُّ لَهُ مِنَ العَذَابِ مَدًّا})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4769 .   حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ سَمِعْتُ أَبَا الضُّحَى يُحَدِّثُ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ خَبَّابٍ قَالَ كُنْتُ قَيْنًا فِي الْجَاهِلِيَّةِ وَكَانَ لِي دَيْنٌ عَلَى الْعَاصِ بْنِ وَائِلٍ قَالَ فَأَتَاهُ يَتَقَاضَاهُ فَقَالَ لَا أُعْطِيكَ حَتَّى تَكْفُرَ بِمُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ وَاللَّهِ لَا أَكْفُرُ حَتَّى يُمِيتَكَ اللَّهُ ثُمَّ يَبْعَثَكَ قَالَ فَذَرْنِي حَتَّى أَمُوتَ ثُمَّ أُبْعَثَ فَسَوْفَ أُوتَى مَالًا وَوَلَدًا فَأَقْضِيكَ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ أَفَرَأَيْتَ الَّذِي كَفَرَ بِآيَاتِنَا وَقَالَ لَأُوتَيَنَّ مَالًا وَوَلَدًا

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: آیت (( کلا سنکتب ما یقول ونمد لہ من العذاب مدا )) کی تفسیر” یعنی ہرگز نہیں ہم اس کا کہا ہوا اس کے اعمال نامے میں لکھ لیتے ہیں اور ہم اس کو عذاب میں بڑھاتے ہی چلے جائیں گے“۔

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4769.   حضرت خباب بن ارت ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں زمانہ جاہلیت میں لوہار کا کام کرتا تھا اور عاص بن وائل کے ذمے میرا کچھ قرض تھا۔ میں اس کے پاس اپنا قرض لینے گیا تو وہ کہنے لگا: جب تک تو محمد ﷺ کا انکار نہیں کرے گا، میں تیری اجرت تجھے نہیں دوں گا۔ میں نے جواب دیا: اللہ کی قسم! میں حضرت محمد ﷺ کا انکار نہیں کر سکتا تا آنکہ اللہ تعالٰی تجھے مار دے اور پھر تجھے دوبارہ زندہ کر دے۔ عاص نے کہا: پھر مرنے تک میرا پیچھا چھوڑ دو۔ مرنے کے بعد جب میں دوبارہ زندہ ہوں گا تو مجھے وہاں مال و اولاد ملے گی پھر میں اس وقت تیرا قرض واپس کر دوں گا۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی: ﴿أَفَرَءَيْتَ ٱلَّذِى كَفَرَ بِـَٔايَـٰتِنَا وَقَالَ لَأُوتَيَنَّ مَالًا وَوَلَدًا﴾