تشریح:
دینی اعتبار سے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تمام لوگوں سے زیادہ اہل ایمان کے خیر خواہ ہیں کیونکہ انھیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کے ذریعے سے ہدایت کا راستہ ملا ہے جس میں ہماری دنیوی اور اخروی کا میابی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حد درجہ خیر خواہی کا تقاضا یہ ہے کہ تمام مسلمان بھی آپ کا دوسرے سب لوگوں سے بڑھ کر احترام کریں اور آپ کی اطاعت کو بجا لائیں تاکہ آپ کی تعلیم وتربیت سے پوری طرح فیض یاب ہوا جا سکے جیسا کہ سیدنا انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میں کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا جب تک اسے میرے ساتھ، اپنی اولاد اپنے والدین اور سب لوگوں سے زیادہ محبت نہ ہو۔‘‘(صحیح البخاري۔ الإیمان، حدیث: 15)