الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 3 - مجموع أحاديث: 23 کل صفحات: 3 - کل احا دیث: 23 1 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (سُورَةُ النُّورِقَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ:{وَالَّذِين...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4745. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ عُوَيْمِرًا أَتَى عَاصِمَ بْنَ عَدِيٍّ وَكَانَ سَيِّدَ بَنِي عَجْلَانَ فَقَالَ كَيْفَ تَقُولُونَ فِي رَجُلٍ وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا أَيَقْتُلُهُ فَتَقْتُلُونَهُ أَمْ كَيْفَ يَصْنَعُ سَلْ لِي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَأَتَى عَاصِمٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَكَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسَائِلَ فَسَأَلَهُ عُوَيْمِرٌ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّه... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورۃ نور کی تفسیر آیت (( والذین یرمون )) الایۃکی تفسیر” یعنی اور جو لوگ اپنی بیویوں کو تہمت لگائیں اور ان کے پاس سوائے اپنے (اور) کوئی گواہ نہ ہو تو ان کی شہادت یہ کہ وہ (مرد) چار بار اللہ کی قسم کھا کر کہے کہ میں سچا ہوں“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4745. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عویمر بن حارث ؓ حضرت عاصم بن عدی ؓ کے پاس آئے جو (عویمر کے) قبیلہ بنو عجلان کے سردار تھے اور ان سے پوچھا: اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو کسی غیر مرد کے ساتھ دیکھے تو تم اس بارے میں کیا کہتے ہو؟ اگر وہ اس کو مار ڈالے تو تم لوگ بھی اسے مار ڈالو گے؟ پھر وہ کیا کرے؟ آپ میرے لیے رسول اللہ ﷺ سے اس مسئلے کا حل دریافت کریں، چنانچہ حضرت عاصم بن عدی ؓ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی: اللہ کے رسول! (اس مسئلے کا کیا حل ہے؟) رسول اللہ ﷺ نے اس قسم کے سوالات کو برا خیال کیا۔ پھر جب حضرت عویمر ؓ نے حضرت عاصم ؓ سے اپنے مسئلے کا جواب پوچھ... الموضوع: إلحاق ولد اللعان بأمه (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کی صورت میں بچے کا اپنی ماں کی طرف منسوب ہونا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَالخَامِسَةُ أَنَّ لَعْنَةَ اللَّ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4746. حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ أَبُو الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ رَجُلًا أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ رَجُلًا رَأَى مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا أَيَقْتُلُهُ فَتَقْتُلُونَهُ أَمْ كَيْفَ يَفْعَلُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ فِيهِمَا مَا ذُكِرَ فِي الْقُرْآنِ مِنْ التَّلَاعُنِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ قُضِيَ فِيكَ وَفِي امْرَأَتِكَ قَالَ فَتَلَاعَنَا وَأَنَا شَاهِدٌ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَفَارَقَهَا فَكَانَتْ سُنَّةً أَنْ يُفَرَّقَ بَيْنَ ... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت والخامسۃ ان لعنۃ اللہ علیہ الایۃ کی تفسیر ”یعنی اور پانچویں بار مرد یہ کہے کہ مجھ پر اللہ کی لعنت ہو اگر میں جھوٹا ہوں“۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4746. حضرت سہل بن سعد ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا: اللہ کے رسول! بتائیں اگر کوئی شخص کسی دوسرے کو اپنی بیوی کے ہمراہ مصروف کار دیکھے تو کیا وہ اسے قتل کر دے؟ اس صورت میں آپ اسے بھی (قصاص میں) قتل کر دیں گے؟ یا پھر وہ کیا کرے؟ اللہ تعالٰی نے ان کے متعلق لعان کا حکم نازل فرمایا جو قرآن میں ذکر کیا گیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اس سے فرمایا: ’’تمہارے اور تمہاری بیوی کے متعلق فیصلہ ہو چکا ہے۔‘‘ چنانچہ ان دونوں نے لعان کیا۔ میں اس وقت رسول اللہ ﷺ کے پاس موجود تھا۔ آپ نے اس عورت کو اس سے علیحدہ کر دیا۔ اب یہ... الموضوع: إلحاق ولد اللعان بأمه (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کی صورت میں بچے کا اپنی ماں کی طرف منسوب ہونا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {وَالخَامِسَةَ أَنَّ غَضَبَ اللَّه...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4748. حَدَّثَنَا مُقَدَّمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى حَدَّثَنَا عَمِّي الْقَاسِمُ بْنُ يَحْيَى عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ وَقَدْ سَمِعَ مِنْهُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَجُلًا رَمَى امْرَأَتَهُ فَانْتَفَى مِنْ وَلَدِهَا فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَ بِهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَلَاعَنَا كَمَا قَالَ اللَّهُ ثُمَّ قَضَى بِالْوَلَدِ لِلْمَرْأَةِ وَفَرَّقَ بَيْنَ الْمُتَلَاعِنَيْنِ... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (( والخامسۃ ان غضب اللہ علیھا )) کی تفسیر یعنی اور پانچویں مرتبہ یہ کہے کہ مجھ پر اللہ کا غضب نازل ہو اگر وہ مرد سچا ہے ۔ ) مترجم: BukhariWriterName 4748. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک صاحب نے رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں اپنی بیوی پر تہمت لگائی اور کہا کہ عورت کا حمل میرا نہیں ہے تو رسول اللہ ﷺ نے دونوں میاں بیوی کو لعان کرنے کا حکم دیا، چنانچہ انہوں نے اللہ کے حکم کے مطابق لعان کیا۔ اس کے بعد آپ ﷺ نے بچے کے متعلق فیصلہ فرمایا کہ وہ عورت ہی کا ہو گا اور لعان کرنے والے دونوں میاں بیوی میں علیحدگی کروا دی۔ ... الموضوع: إلحاق ولد اللعان بأمه (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کی صورت میں بچے کا اپنی ماں کی طرف منسوب ہونا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ التَّلاَعُنِ فِي المَسْجِدِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5309. حَدَّثَنَا يَحْيَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنِ المُلاَعَنَةِ، وَعَنِ السُّنَّةِ فِيهَا، عَنْ حَدِيثِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، أَخِي بَنِي سَاعِدَةَ: أَنَّ رَجُلًا مِنَ الأَنْصَارِ جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرَأَيْتَ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا، أَيَقْتُلُهُ أَمْ كَيْفَ يَفْعَلُ؟ فَأَنْزَلَ اللَّهُ فِي شَأْنِهِ مَا ذَكَرَ فِي القُرْآنِ مِنْ أَمْرِ المُتَلاَعِنَيْنِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «قَدْ قَضَى اللَّهُ فِيكَ وَفِي امْرَأَتِكَ» قَالَ: فَتَلاَعَنَا... صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: مسجد میں لعان کرنے کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 5309. سیدنا سہل بن سعد ؓ جو بنو ساعدہ سے ہیں، ان سے روایت ہے کہ انصار کا ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور عرض کی: اللہ کے رسول! آپ اس آدمی کے متعلق کیا کہتے ہیں جو اپنی بیوی کے ساتھ کسی غیر مرد کو دیکھے، کیا وہ اسے قتل کر دے یا اسے کیا کرنا چاہئے؟ تو اس وقت اللہ تعالٰی نے قرآن مجہد میں وہ آیات نازل فرمائیں جن میں لعان کرنے والوں کے متعلق تفصیلات ہیں۔ نبی ﷺ نے (ان سے) فرمایا: ”اللہ تعالٰی نے تمہارے اور تمہاری بیوی کے متعلق فیصلہ کر دیا ہے۔“ پھر میاں بیوی دونوں نے مسجد میں لعان کیا۔ میں اس وقت وہاں موجود تھا۔ جب دونوں لعان سے فارغ ہوئے تو انصاری صحابی ن... الموضوع: إلحاق ولد اللعان بأمه (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کی صورت میں بچے کا اپنی ماں کی طرف منسوب ہونا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ يَلْحَقُ الوَلَدُ بِالْمُلاَعِنَةِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 5315. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، قَالَ: حَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لاَعَنَ بَيْنَ رَجُلٍ وَامْرَأَتِهِ فَانْتَفَى مِنْ وَلَدِهَا، فَفَرَّقَ بَيْنَهُمَا، وَأَلْحَقَ الوَلَدَ بِالْمَرْأَةِ» صحیح بخاری : کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان (باب: لعان کے بعد عورت کا بچہ (جس کو مرد کہے کہ یہ میرا بچہ نہیں ہے) ماں سے ملا دیا جائے گا (اسی کا بچہ کہلائے گا)۔ ) مترجم: BukhariWriterName 5315. سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ایک مرد اور اس کی بیوی کے درمیان لعان کرایا اور اس کے بچے کی مرد سے نفی کر دی۔ پھر آپ نے ان دونوں میں تفریق کرا دی اور بچے کو عورت سے لاحق کر دیا۔ الموضوع: إلحاق ولد اللعان بأمه (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کی صورت میں بچے کا اپنی ماں کی طرف منسوب ہونا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 6 صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ (بَابُ مِيرَاثِ المُلاَعَنَةِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6748. حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَجُلًا لَاعَنَ امْرَأَتَهُ فِي زَمَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَانْتَفَى مِنْ وَلَدِهَا فَفَرَّقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمَا وَأَلْحَقَ الْوَلَدَ بِالْمَرْأَةِ... صحیح بخاری : کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں (باب : لعان کرنے والی عورت اپنے بچہ کی وارث ہوگی ) مترجم: BukhariWriterName 6748. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ کے عہد مبارک میں اپنی بیوی سے لعان کیا اور اسکے بچے کو اپنا بچہ ماننے سے انکار کر دیا تو نبی ﷺ نے ان دونوں کے درمیان علیحدگی کرا دی اور بچے کو ماں کے ساتھ لاحق (منسوب) کر دیا۔ الموضوع: إلحاق ولد اللعان بأمه (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کی صورت میں بچے کا اپنی ماں کی طرف منسوب ہونا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 7 صحيح مسلم: کِتَابُ اللِّعَانِ (بَابُ اللِّعَانِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1492. وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ، أَخْبَرَهُ، أَنَّ عُوَيْمِرًا الْعَجْلَانِيَّ، جَاءَ إِلَى عَاصِمِ بْنِ عَدِيٍّ الْأَنْصَارِيِّ، فَقَالَ لَهُ: أَرَأَيْتَ يَا عَاصِمُ لَوْ أَنَّ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا أَيَقْتُلُهُ، فَتَقْتُلُونَهُ، أَمْ كَيْفَ يَفْعَلُ؟ فَسَلْ لِي عَنْ ذَلِكَ يَا عَاصِمُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلَ عَاصِمٌ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَرِهَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسَائِلَ وَعَابَهَا، حَتَّى كَبُرَ عَلَى عَاصِمٍ مَا سَمِعَ م... صحیح مسلم : کتاب: لعان کےاحکام ومسائل (لعان کےاحکام ومسائل ) مترجم: MuslimWriterName 1492. ہمیں یحییٰ بن یحییٰ نے حدیث بیان کی، کہا: میں نے امام مالک کے سامنے قراءت کی کہ ابن شہاب سے روایت ہے، حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ تعالی عنہ نے انہیں خبر دی کہ عویمر عجلانی رضی اللہ تعالی عنہ حضرت عاصم بن عدی انصاری رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس آئے اور ان سے کہا: عاصم! آپ کی کیا رائے ہے اگر کوئی آدمی اپنی بیوی کے ساتھ کسی مرد کو پائے کیا وہ اسے قتل کر دے، اس پر تو تم اسے (قصاصاً) قتل کر دو گے یا پھر وہ کیا کرے؟ عاصم! میرے لیے اس مسئلے کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھئے۔ چنانچہ عاصم رضی اللہ تعالی عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا... الموضوع: إلحاق ولد اللعان بأمه (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کی صورت میں بچے کا اپنی ماں کی طرف منسوب ہونا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 8 صحيح مسلم: کِتَابُ اللِّعَانِ (بَابُ اللِّعَانِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1492.01. وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي سَهْلُ بْنُ سَعْدٍ الْأَنْصَارِيُّ، أَنَّ عُوَيْمِرًا الْأَنْصَارِيَّ مِنْ بَنِي الْعَجْلَانِ أَتَى عَاصِمَ بْنَ عَدِيٍّ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِ حَدِيثِ مَالِكٍ، وَأَدْرَجَ فِي الْحَدِيثِ قَوْلَهُ: وَكَانَ فِرَاقُهُ إِيَّاهَا بَعْدُ سُنَّةً فِي الْمُتَلَاعِنَيْنِ، وَزَادَ فِيهِ، قَالَ سَهْلٌ: فَكَانَتْ حَامِلًا، فَكَانَ ابْنُهَا يُدْعَى إِلَى أُمِّهِ، ثُمَّ جَرَتِ السُّنَّةُ أَنَّهُ يَرِثُهَا وَتَرِثُ مِنْهُ مَا فَرَضَ اللهُ لَهَا.... صحیح مسلم : کتاب: لعان کےاحکام ومسائل (لعان کےاحکام ومسائل ) مترجم: MuslimWriterName 1492.01. یونس نے مجھے ابن شہاب سے خبر دی، (کہا:) مجھے حضرت سہل بن سعد انصاری رضی اللہ تعالی عنہ نے خبر دی کہ بنو عجلان میں سے عویمر انصاری رضی اللہ تعالی عنہ حضرت عاصم بن عدی رضی اللہ تعالی عنہ کے پاس آئے، آگے انہوں نے امام مالک کی حدیث کے مانند حدیث بیان کی، انہوں نے ان (ابن شہاب) کا یہ قول حدیث کے اندر شامل کر لیا: ’’اس کے بعد خاوند کی بیوی سے جدائی لعان کرنے والوں کا (شرعی) طریقہ بن گئی۔‘‘ اور انہوں نے یہ بھی اضافہ کیا: حضرت سہل رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا: وہ عورت حاملہ تھی، اس کے بیٹے کو اس کی ماں کی نسبت سے پکارا جاتا تھا، پھر یہ طریقہ جاری ... الموضوع: إلحاق ولد اللعان بأمه (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کی صورت میں بچے کا اپنی ماں کی طرف منسوب ہونا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 9 صحيح مسلم: کِتَابُ اللِّعَانِ (بَابُ اللِّعَانِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1492.02. وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنِ الْمُتَلَاعِنَيْنِ وَعَنِ السُّنَّةِ فِيهِمَا، عَنْ حَدِيثِ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَخِي بَنِي سَاعِدَةَ أَنَّ رَجُلًا مِنَ الْأَنْصَارِ جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، أَرَأَيْتَ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا، وَذَكَرَ الْحَدِيثَ بِقِصَّتِهِ وَزَادَ فِيهِ فَتَلَاعَنَا فِي الْمَسْجِدِ، وَأَنَا شَاهِدٌ، وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ: فَطَلَّقَهَا ثَلَاثًا قَبْلَ أَنْ يَأْمُرَهُ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَفَارَقَهَا عِنْدَ النّ... صحیح مسلم : کتاب: لعان کےاحکام ومسائل (لعان کےاحکام ومسائل ) مترجم: MuslimWriterName 1492.02. ابن جریج نے کہا: مجھے ابن شہاب نے، بنو ساعدہ کے فرد حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالی عنہ کی حدیث کے حوالے سے لعان کرنے والوں اور ان کے بارے میں جو طریقہ رائج ہے اس کے متعلق بتایا کہ انصار میں سے ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! آپ کی کیا رائے ہے اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے ساتھ کسی مرد کو پائے؟ ۔۔۔ آگے مکمل قصے سمیت حدیث بیان کی اور یہ اضافہ کیا: ان دونوں نے، میری موجودگی میں، مسجد میں لعان کیا اور انہوں نے حدیث میں (یہ بھی) کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم دینے سے پہلے ہی اس نے اسے تین طلاقیں دے دیں، ... الموضوع: إلحاق ولد اللعان بأمه (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کی صورت میں بچے کا اپنی ماں کی طرف منسوب ہونا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) 10 صحيح مسلم: کِتَابُ اللِّعَانِ (بَابُ اللِّعَانِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1494. وحَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا مَالِكٌ، ح وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَاللَّفْظُ لَهُ، قَالَ: قُلْتُ لِمَالِكٍ: حَدَّثَكَ نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، «أَنَّ رَجُلًا لَاعَنَ امْرَأَتَهُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَفَرَّقَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَهُمَا وَأَلْحَقَ الْوَلَدَ بِأُمِّهِ»؟ قَالَ: نَعَمْ.... صحیح مسلم : کتاب: لعان کےاحکام ومسائل (لعان کےاحکام ومسائل ) مترجم: MuslimWriterName 1494. یحییٰ بن یحییٰ نے کہا ۔۔ اور الفاظ انہی کے ہیں ۔۔ میں نے امام مالک سے پوچھا: کیا آپ سے نافع نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کے حوالے سے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک آدمی نے اپنی بیوی سے لعان کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں کے درمیان تفریق کر دی اور بچے (کے نسب) کو اس کی ماں کے ساتھ ملا دیا؟ انہوں نے جواب دیا: ہاں- ... الموضوع: إلحاق ولد اللعان بأمه (الأحوال الشخصية) موضوع: لعان کی صورت میں بچے کا اپنی ماں کی طرف منسوب ہونا (نجی اور شخصی احوال ومعاملات) مجموع الصفحات: 3 - مجموع أحاديث: 23 کل صفحات: 3 - کل احا دیث: 23