تشریح:
1۔ آیت حجاب کے بعد سورہ نور کی آیات نازل ہوئیں تو آیت 27۔ کی روسے حجاب سے متعلق یہ حکم تمام مسلم گھرانوں میں نافذ کردیا گیا کہ کوئی شخص بھی کسی دوسرے کے گھر بلا اجازت داخل نہ ہوا کرے۔
2۔ آیت حجاب میں ضمناً کھانے کے متعلق کچھ ہدایات دی گئیں ایک یہ کہ صاحب خانہ جب کھانے پر بلائے تو تمھیں اس کے ہاں جانا چاہیے اس کا بلانا ہی اجازت ہے دوسری یہ کہ جس وقت بلایا جائے۔ اسی وقت آؤ پہلے آنے کی زحمت نہ کرو۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ پہلے آکر دھرنا مار کر بیٹھ جاؤ اور کھانا پکنے کا انتظار کرتے رہو۔ یہ بات بھی صاحب خانہ کے لیے پریشانی کا باعث بن جاتی ہے تیسری ہدایت یہ ہے کہ جب کھانے سے فارغ ہو جاؤں تو گپیں نہ لگاؤ کیونکہ دعوت کے بعد صاحب خانہ کو بھی کئی طرح کے کام ہوتے ہیں اسے وہ کام کرنے کا موقع دو۔
3۔ بہر حال معاشرے سے بے حیائی اور فحاشی کے خاتمے کے لیے پردہ نہایت ضروری چیز ہے۔ اب جو لوگ مسلمان ہونے کے باوجود یہ کہتے ہیں کہ اصل پردہ تو دل کا پردہ ہے کیونکہ شرم و حیا اور برے خیالات کا تعلق دل سے ہے یہ ظاہری پردہ کچھ ضروری نہیں وہ دراصل اللہ تعالیٰ کے احکام کا مذاق اڑاتے ہیں۔ واللہ المستعان۔