تشریح:
دھویں سے مراد عذاب ہے جو درج ذیل آیت کریمہ میں ہے۔ ’’آپ اس دن کا انتظار کریں جب آسمان نمایاں دھواں لائے گا۔‘‘ (الدخان44۔10) ©غلبہ روم کا ذکر اس آیت کریمہ میں ہے۔ ’’رومی مغلوب ہو گئے قریب ترین سر زمین میں اور وہ اپنے مغلوب ہونے کے بعد جلد غالب ہوں گے۔‘‘ (الروم30۔2۔3۔) © چاند کا دو ٹکڑے ہونا درج ذیل ارشاد باری تعالیٰ میں ہے۔ ’’قیامت قریب آگئی اور چاند دو ٹکڑے ہو گیا۔‘‘ (القمر:54۔1۔) © (بَطْشَة) یعنی سخت پکڑ کا ذکر اس آیت کریمہ میں ہے۔ ’’جس دن ہم بڑی سخت پکڑسے دو چار کریں گے یقیناً ہم انتقام لینے والے ہیں۔ (الدخان:44۔16) © سزا وقید (اللزام) اس کا ذکر قرآن مجید میں اس طرح ہے: ’’پھر تحقیق تم نے جھٹلایا لہٰذا عنقریب ہوگی اس کی سزا لازمی۔‘‘ (الفرقان25۔77)