تشریح:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے دوبارہ سوال کرنے پر اس کا کوئی جواب نہ دیا کیونکہ اس سے مراد کوئی خاص لوگ نہیں تھے پھر جب حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے تیسری مرتبہ سوال کیا تو آپ نے اس مصداق اہل فارس ٹھہرایا کہ یہ لوگ دوسروں سے بڑھ کر دین اسلام کی خدمت کریں گے چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین کے دور کے بعد اسلام کی نشر و اشاعت کا جتنا کام اہل فارس نے سر انجام دیا یہ سعادت دوسرے لوگوں کو نصیب نہ ہوسکی۔ بڑے بڑے محدثین کرام اور فقہائے عظام کی اکثریت اسی علاقے سے تعلق رکھتی ہے امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ بھی اس علاقےسے تعلق رکھتے تھے کیونکہ اس وقت بخارا شہر ملک فارس کا حصہ تھا۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے دین اسلام کی سر بلندی کے لیے جو خدمات انجام دی ہیں ان کا سلسلہ بہت وسیع ہے۔ ان کا سرسری ذکر ہم نے مقدمے میں کیا ہے اللہ تعالیٰ انھیں اپنے ہاں اجر عظیم عطا فرمائے۔ آمین۔