قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ {وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

4923 .   حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ قَالَ ذَكَرْتُ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ حَدِيثَ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَعَنَ اللَّهُ الْوَاصِلَةَ فَقَالَ سَمِعْتُهُ مِنْ امْرَأَةٍ يُقَالُ لَهَا أُمُّ يَعْقُوبَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ مِثْلَ حَدِيثِ مَنْصُورٍ

صحیح بخاری:

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: آیت (( وما اٰتاکم الرسول فخذوہ..... الآیۃ )) کی تفسیریعنی ”اے مسلمانو! اور رسول تمہیں جو کچھ دیں اسے لے لیا کرو اور جس سے آپ روکیں اس سے رک جایا کرو“

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

4923.   حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ ہی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے سر کے قدرتی بالوں کے ساتھ مصنوعی بال لگانے والی عورت پر لعنت کی ہے۔ راوی حدیث عبدالرحمٰن بن عابس نے کہا: میں نے بھی ام یعقوب نامی ایک عورت سے سنا تھا وہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے اس طرح بیان کرتی تھی جیسا کہ منصور کی حدیث میں ہے۔