تشریح:
1۔ ایک دوسری روایت میں صراحت ہے کہ اس ہدایت کے بعد جب فرشتہ وحی لے کر آتا تو آپ گور سے اس کی پیش کردہ وحی سنتے۔ جب حضرت جبرئیل علیہ السلام تشریف لے جاتے تو آپ حسب وعدہ اسی طرح پڑھتے جس طرح اس نے پڑھا ہوتاتھا۔ (صحیح البخاری، بدء الوحی، حدیث: 5)
2۔ اس روایت میں مزید وضاحت ہے کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے ہونہار شاگرد حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا: میں تمھیں اس طرح ہونٹ ہلا کر دکھاتا ہوں جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہلایا کرتے تھے۔ پھر حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اپنے شاگرد موسیٰ بن ابو عائشہ سے فرمایا: میں تمھیں اس طرح ہونٹ ہلا کر دکھاتا ہوں جس طرح میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ہونٹ ہلاتے ہوئے دیکھا تھا۔ محدثین کی اصطلاح میں اس طرح کی حدیث کو ’’حدیث مسلسل‘‘ کہتے ہیں اس سے محدثین کی احادیث کے متعلق محنت اور کوشش کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ اس کی مزید وضاحت ہم کتاب بدء وحی میں کر آئے ہیں ایک نظر وہاں ڈال لی جائے۔