تشریح:
1۔ اللہ تعالیٰ نے صرف قرآن کریم کے الفاظ ہی کی حفاظت کا ذمہ نہیں لیا بلکہ قرآن کے بیان کی حفاظت کی ذمہ داری بھی اٹھائی ہے جیسا کہ اس آیت میں صراحت ہے۔ (ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُ) کیونکہ اگر قرآن کے بیان کی حفاظت نہ کی جائے تو الفاظ کی حفاظت کا کوئی فائدہ نہیں ہے نیز واجب الاتباع ہونے پر قرآن اور اس کے بیان یعنی سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں کوئی فرق نہیں ہے۔ قرآن کا بیان حسب ذیل صورتوں میں ہے۔ مشکل مقامات کی تشریح جلال و حرام کی وضاحت مجملات کی تفصیل عمومات کی تخصیص مبہات کی توضیح، یہ سب کام بیان میں شامل ہیں۔ اسے حدیث کہا جاتا ہے۔ یہ بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے الہام کی ہوئی اور ان کی بنیاد بھی وحی الٰہی پر ہے۔ اس مضمون کو تفصیل کے ساتھ ہم نے اپنی تالیف ’’عظمت حدیث اور حجیت حدیث‘‘ میں بیان کیا ہے جسے دارالسلام نے بڑی محنت اور جاں فشانی سے شائع کیا ہے۔