قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (سُورَةُ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الفَلَقِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ مُجَاهِدٌ: " الفَلَقُ: الصُّبْحُ، وَ {غَاسِقٍ} [الفلق: 3]: اللَّيْلُ، {إِذَا وَقَبَ} [الفلق: 3]: غُرُوبُ الشَّمْسِ، يُقَالُ: أَبْيَنُ مِنْ فَرَقِ وَفَلَقِ الصُّبْحِ، {وَقَبَ} [الفلق: 3]: إِذَا دَخَلَ فِي كُلِّ شَيْءٍ وَأَظْلَمَ "

4976. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَاصِمٍ وَعَبْدَةَ عَنْ زِرِّ بْنِ حُبَيْشٍ قَالَ سَأَلْتُ أُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ عَنْ الْمُعَوِّذَتَيْنِ فَقَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ قِيلَ لِي فَقُلْتُ فَنَحْنُ نَقُولُ كَمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

‏‏‏‏ مجاہد نے کہا کہ «غاسق‏» سے رات مراد ہے۔ «إذا وقب‏» سے سورج کا ڈوب جانا مراد ہے۔ «فرق» اور «فلق» کے ایک ہی معنی ہیں کہتے ہیں یہ بات «فرق» صبح یا «فلق» صبح سے زیادہ روشن ہے۔ عرب لوگ «وقب‏» اس وقت کہتے ہیں جب کوئی چیز بالکل کسی چیز میں گھس جائے اور اندھیرا ہو جائے۔

4976.

حضرت زر بن حبیش سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے ابی بن کعب ؓ سے معوذتین کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بیان کیا کہ میں نے نبی ﷺ سے پوچھا تھا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’مجھے کہا گیا تو میں نے اس طرح کہہ دیا۔‘‘ چنانچہ ہم بھی اسی طرح کہتے ہیں جس طرح رسول اللہ ﷺ نے کہا۔