تشریح:
حربہ اس نیزے کو کہتے ہیں جس کا پیکان نوک دار ہو۔ عام طور پر شارحین نے مقصد عنوان سے بحث نہیں کی۔ البتہ نماز میں بت پرستوں کی مشابہت سے اجتناب کرنا شریعت کاایک اصول ہے۔ چونکہ ہتھیار ایک ایسی چیز ہے جس کی بعض فرقوں کے ہاں تعظیم کی جاتی ہے، ممکن ہے کہ امام بخاری ؒ یہ بتانا چاہتے ہوں کہ شریعت میں اس قسم کے تصوف کی کوئی حیثیت نہیں، بلکہ شریعت کی روسے ہتھیاروں کو آگے نصب کرکے نماز پڑھی جاسکتی ہے، اس میں نہ کوئی تشبه ہے اور نہ ان کی تعظیم ہی مقصود ہوتی ہے۔ واللہ أعلم۔