قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ إِلَى العَنَزَةِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

500.  حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ بَزِيعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَاذَانُ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا خَرَجَ لِحَاجَتِهِ، تَبِعْتُهُ أَنَا وَغُلاَمٌ وَمَعَنَا عُكَّازَةٌ أَوْ عَصًا أَوْ عَنَزَةٌ، وَمَعَنَا إِدَاوَةٌ، فَإِذَا فَرَغَ مِنْ حَاجَتِهِ نَاوَلْنَاهُ الإِدَاوَةَ»

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: عنزہ (لکڑی جس کے نیچے لوہے کا پھل لگا ہوا ہو) کی طرف نماز پڑھنا۔)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

500.

حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: نبی ﷺ جب رفع حاجت کے لیے نکلتے تو میں اور ایک لڑکا آپ کے پیچھے چلتے۔ ہمارے پاس نوک دار لکڑی یا ڈنڈا یا چھوٹا نیزہ ہوتا اور ہم پانی کی چھاگل بھی ہمراہ لے جاتے۔ جب آپ اپنی حاجت سے فارغ ہو جاتے تو ہم آپ کو چھاگل دے دیتے۔