تشریح:
1۔اس حدیث کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوتلاوت کے وقت جلدی کرنے سے منع کیاگیاہے،اس کا تقاضا ہے قرآن کریم کوخوب ٹھہر ٹھہر کر پڑھنا۔ترتیل قرآن کا یہی حق ہے۔حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک سورت کو اس قدر ٹھہر ٹھہر کر پڑھتے کہ وہ سورت بہت طویل ہوجاتی۔(صحیح مسلم صلاۃ المسافرین وقصرھا حدیث :1712(733)اسی طرح حضرت علقمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتےہیں کہ جب میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کوقرآن سناتا تو فرماتے:"قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھو کیونکہ ایسا کرنا قرآن کی زینت ہے۔"(السنن الکبری للبیہقی 54/2 وفتح الباری 113/9)2۔قرآن مجید کے ہم پر کئی ایک حقوق ہیں۔ان میں سے ایک یہ ہے کہ اسے آہستہ آہستہ خوب ٹھہر ٹھہر کرپڑھا جائے اور پڑھتے وقت حروف کے مخارج اور صفات کا خیال رکھاجائے۔واللہ اعلم۔