قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ بَيْنَ السَّوَارِي فِي غَيْرِ جَمَاعَةٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

510 .   حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ البَيْتَ وَأُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ، وَعُثْمَانُ بْنُ طَلْحَةَ، وَبِلاَلٌ فَأَطَالَ، ثُمَّ خَرَجَ وَكُنْتُ أَوَّلَ النَّاسِ دَخَلَ عَلَى أَثَرِهِ، فَسَأَلْتُ بِلاَلًا: أَيْنَ صَلَّى؟ قَالَ: بَيْنَ العَمُودَيْنِ المُقَدَّمَيْنِ

صحیح بخاری:

کتاب: نماز کے احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: دو ستونوں کے بیچ میں نمازی اگر اکیلا ہو تو نماز پڑھ سکتا ہے۔

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

510.   حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: نبی ﷺ، حضرت اسامہ بن زید ؓ ، حضرت عثمان بن طلحہ ؓ اور حضرت بلال‬ ؓ خ‬انہ کعبہ کے اندر داخل ہوئے اور دیر تک اندر رہے، پھر باہر نکلے۔ میں پہلا شخص تھا جو آپ کے پیچھے وہاں پہنچا، پھر میں نے حضرت بلال ؓ سے پوچھا: آپ ﷺ نے کہاں نماز پڑھی؟انهوں نے جواب دیا؛ اگلے دو ستونوں کے درمیان۔