تشریح:
(1) پہلے نکاح متعہ حلال اور مباح تھا جیسا کہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انھوں نے فرمایا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مل کر جہاد کرتے تھے اور ہمارے ساتھ ہماری بیویاں نہیں ہوتی تھیں، اس لیے ہم نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہم خود کو خصی کیوں نہ کرلیں؟ لیکن آپ نے ہمیں اس اقدام سے باز رکھا، پھر ہمیں اس امر کی رخصت دی کہ ہم کسی عورت سے کپڑے (یا کسی بھی چیز) کے عوض نکاح کر لیں، پھر عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: ’’اے ایمان والو! اپنے اوپر ان پاکیزہ چیزوں کو حرام نہ کرو جو اللہ تعالیٰ نے تمہارے لیے حلال کی ہیں۔‘‘ (المائدة: 5/87) بہرحال نکاح متعہ پہلے مجبوری کے پیش نظر حلال تھا، اس کے بعد اسے ہمیشہ کے لیے حرام کردیا گیا۔ (صحیح البخاري، التفسیر، حدیث: 4615)