قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ نَهْيِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ عَنْ نِكَاحِ المُتْعَةِ آخِرًا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5119. وَقَالَ ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ حَدَّثَنِي إِيَاسُ بْنُ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا رَجُلٍ وَامْرَأَةٍ تَوَافَقَا فَعِشْرَةُ مَا بَيْنَهُمَا ثَلَاثُ لَيَالٍ فَإِنْ أَحَبَّا أَنْ يَتَزَايَدَا أَوْ يَتَتَارَكَا تَتَارَكَا فَمَا أَدْرِي أَشَيْءٌ كَانَ لَنَا خَاصَّةً أَمْ لِلنَّاسِ عَامَّةً قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَبَيَّنَهُ عَلِيٌّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ مَنْسُوخٌ

مترجم:

5119.

سیدنا سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے، وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: جو مرد اور عورت آپس میں( نکاح متعہ پر) اتفاق کر لیں تو وہ آپس میں تین راتیں گزار سکتے ہیں، اس کے بعد چاہیں تو مدت کو زیادہ کر لیں یا ایک دوسرے سے قطع تعلق کر لیں۔ میں نہیں جانتا کہ یہ رخصت صرف ہمارے لیے تھی یا یہ حکم سب لوگوں کے لیے عام تھا۔ ابو عبداللہ (امام بخاری ؒ) فرماتے ہیں کہ سیدنا علی ؓ نے نبی ﷺ سے بیان کیا کہ نکاح متعہ منسوخ ہے۔