قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: تقریری

‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَآتُوا النِّسَاءَ صَدُقَاتِهِنَّ نِحْلَةً})

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَكَثْرَةِ المَهْرِ، وَأَدْنَى مَا يَجُوزُ مِنَ الصَّدَاقِ وَقَوْلِهِ تَعَالَى: {وَآتَيْتُمْ إِحْدَاهُنَّ قِنْطَارًا فَلاَ تَأْخُذُوا مِنْهُ شَيْئًا} [النساء: 20] وَقَوْلِهِ جَلَّ ذِكْرُهُ: {أَوْ تَفْرِضُوا لَهُنَّ فَرِيضَةً} [البقرة: 236] وَقَالَ سَهْلٌ: قَالَ النَّبِيُّ ﷺ: «وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ»

5148. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةً عَلَى وَزْنِ نَوَاةٍ فَرَأَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَشَاشَةَ الْعُرْسِ فَسَأَلَهُ فَقَالَ إِنِّي تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً عَلَى وَزْنِ نَوَاةٍ وَعَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةً عَلَى وَزْنِ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

”اور عورتوں کو ان کا مہر خوش دلی سے ادا کر دو اور مہر زیادہ رکھنا اور کم سے کم کتنا مہر جائز ہے اور اللہ تعالیٰ کا فرمان (سورۃ نساء میں) اور اگر تم نے ان عورتوں میں سے کسی کو مہر میں ڈھیر کا ڈھیر دیا ہو، جب بھی اس سے واپس نہ لو اور اللہ تعالیٰ کا فرمان (سورۃ البقرہ میں) یا تم نے ان کے لیے کچھ مہر کے طور پر مقرر کیا ہو۔“ اور سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ کچھ تو ڈھونڈھ کر لا اگرچہ لوہے کی ایک انگوٹھی ہی سہی۔

5148.

سیدنا انس ؓ سے روایت ہے کہ سیدنا عبدالرحمن بن عوف ؓ نے ایک عورت سے ایک گٹھلی کے وزن کے برابر سونے کے عوض نکاح کیا۔ نبی ﷺ نے شادی کی خوشی ان میں دیکھی تو ان سے پوچھا: انہوں نے کہا: میں نے ایک عورت سے ایک گٹھلی کے برابر(سونے کے عوض) نکاح کیا ہےسیدنا قتادہ نے سیدنا انس ؓ سے روایت ان الفاظ سے نقل کی ہے کہ سیدنا عبدالرحمن بن عوف ؓ نے ایک عورت سے گٹھلی کے وزن کے برابر سونے پر نکاح کیا تھا۔