تشریح:
(1) لوہے کی انگوٹھی کے عوض نکاح کرنا تو نص حدیث سے ثابت ہے، اس کے علاوہ دیگر سامان وغیرہ کو اس پر قیاس کیا جا سکتا ہے، الغرض نکاح کا معاملہ انتہائی آسان ہے، ہم نے خواہ مخواہ اسے مشکل بنا دیا ہے۔
(2) امام بخاری رحمہ اللہ کا مقصود یہ ہے کہ حق مہر کے لیے نقدی کا ہونا ضروری نہیں، اس کے علاوہ کسی بھی سامان کو، خواہ وہ معمولی ہو، حق مہر ٹھہرایا جا سکتا ہے بشرطیکہ فریقین اس پر راضی اور مطمئن ہوں۔ والله اعلم