قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ الصُّفْرَةِ لِلْمُتَزَوِّجِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَرَوَاهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ، عَنِ النَّبِيِّﷺ

5153. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ جَاءَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبِهِ أَثَرُ صُفْرَةٍ فَسَأَلَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ أَنَّهُ تَزَوَّجَ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ قَالَ كَمْ سُقْتَ إِلَيْهَا قَالَ زِنَةَ نَوَاةٍ مِنْ ذَهَبٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اس کی روایت عبدالرحمٰن بن عوفؓ نے نبی کریم ﷺ سے کی ہے۔تشریح:دولہا کے زردی لگانا حنفیہ اور شافعیہ کے نزدیک مطلق منع ہے اور مالکیہ نے صرف کپڑے میں لگانا دولہا کے لئے جائز رکھا ہے نہ کہ بدن میں ان کی دلیل ابوموسیٰ کی حدیث ہے جس میں مذکورہے کہ اللہ تعالیٰ اس شخص کی نماز قبول نہیں کرتا جس کے بدن میں زرد خوشبوئیں ہوں حنفیہ اور شافعیہ کہتے ہیں کہ عبدالرحمٰن کی حدیث سے مرد کے لئے زردی لگانے کا جواز نہیں نکلتا کیونکہ عبدالرحمٰن نے زردی نہیں لگائی تھی بلکہ ان کی دلہن کی زردی ان کے بدن یا کپڑے سے لگ گئی ہوگی (وحیدی)

5153.

سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ سیدنا عبدالرحمن بن عوف ؓ رسول للہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو ان پر زرد رنگ کے نشانات تھے۔ رسول اللہ ﷺ نے ان سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ میں ایک انصاری عورت سے شادی کر لی ہے آپ نے پوچھا: ”اسے حق مہر کتنا دیا ہے؟“ انہوں نے کہا: گٹھلی کے وزن کے برابر سونا دیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ولیمہ ضرور کرو، ایک بکری ہی ذبح کرو۔