قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ وَفَضْلِهَا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِهِ: {إِنَّ الصَّلاَةَ كَانَتْ عَلَى المُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَوْقُوتًا} [النساء: 103] مُوَقَّتًا وَقَّتَهُ عَلَيْهِمْ

521. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ العَزِيزِ أَخَّرَ الصَّلاَةَ يَوْمًا فَدَخَلَ عَلَيْهِ عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، فَأَخْبَرَهُ أَنَّ المُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ أَخَّرَ الصَّلاَةَ يَوْمًا وَهُوَ بِالعِرَاقِ، فَدَخَلَ عَلَيْهِ أَبُو مَسْعُودٍ الأَنْصَارِيُّ، فَقَالَ: مَا هَذَا يَا مُغِيرَةُ أَلَيْسَ قَدْ عَلِمْتَ أَنَّ جِبْرِيلَ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَزَلَ فَصَلَّى، فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ صَلَّى، فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ صَلَّى، فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ صَلَّى، فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ صَلَّى، فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ قَالَ: «بِهَذَا أُمِرْتُ»، فَقَالَ عُمَرُ لِعُرْوَةَ: اعْلَمْ مَا تُحَدِّثُ، أَوَأَنَّ جِبْرِيلَ هُوَ أَقَامَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقْتَ الصَّلاَةِ؟ قَالَ عُرْوَةُ: كَذَلِكَ كَانَ بَشِيرُ بْنُ أَبِي مَسْعُودٍ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِيهِ،

مترجم:

ترجمۃ الباب:

کہ مسلمانوں پر نماز وقت مقررہ میں فرض ہے، یعنی اللہ نے ان کے لیے نمازوں کے اوقات مقرر کر دئیے ہیں۔

521.

حضرت ابن شہاب سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز  ؒ نے ایک دن (عصر کی) نماز کو مؤخر کر دیا تو ان کے پاس حضرت عروہ بن زبیر ؓ  آئے اور ان سے کہا کہ حضرت مغیرہ بن شعبہ ؓ جب عراق میں (گورنر) تھے تو ایک دن ان سے نماز میں کچھ تاخیر ہو گئی۔ حضرت ابومسعود انصاری ؓ ان کے پاس آئے اور ان سے کہا: اے مغیرہ! آپ نے ایسا کیوں کیا؟ کیا آپ کو معلوم نہیں کہ ایک دن حضرت جبرئیل ؑ نازل ہوئے اور انھوں نے نماز پڑھی تو رسول اللہ ﷺ نے بھی ان کے ساتھ نماز ادا کی، پھر دوسری نمازی کا وقت ہوا تو حضرت جبرئیل ؑ کے ساتھ رسول اللہ ﷺ نے نماز پڑھی، پھر تیسری نماز کے وقت حضرت جبرئیل ؑ کی معیت میں رسول اللہ ﷺ نے نماز ادا کی، پھر چوتھی نماز کے وقت بھی دونوں نے اکٹھے نماز پڑھی، پھر پانچویں نماز کے وقت حضرت جبرئیل ؑ نے نماز پڑھی تو رسول اللہ ﷺ نے ان کے ساتھ ہی نماز ادا کی، پھر آپﷺ نے فرمایا: ’’مجھے اسی طرح نماز ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔‘‘ حضرت عمر بن عبدالعزیز ؒ نے عروہ ؓ سے فرمایا: آپ ذرا سوچ سمجھ کر بیان کریں، کیا واقعی حضرت جبریل ؑ نے رسول اللہ ﷺ کے لیے اوقات نماز کی نشاندہی کی تھی؟ حضرت عروہ ؓ نے جواب دیا کہ حضرت بشیر بن ابومسعود اسی طرح اپنے والد ابومسعود ؓ سے بیان کرتے تھے۔