تشریح:
(1) اس حدیث میں بھی اللہ تعالیٰ کی غیرت کا ذکر ہے جسے اپنے حقیقی معنی پر محمول کرنا چاہیے۔ اس کے متعلق کوئی تاویل کرنا اسلاف کے طریقے کے خلاف ہے۔
(2) اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے زنا کی نحوست کو بیان کیا ہے کہ آپ اس کے انجام کو خوب جانتے ہیں، نیز آپ نے فرمایا ’’آخرت کے احوال جو میرے پیش نظر ہیں اگر تمھیں ان کی اطلاع ہو جائے تو ہر وقت روتے رہو اور تمھیں کبھی ہنسنا نصیب نہ ہو۔‘‘ واللہ اعلم