تشریح:
(1) یہ حدیث ایک قاعدہ کلیہ کے طور پر ہے کہ عورتوں پر غیر مردوں کا داخل ہونا جائز ہے جبکہ وہ دودھ کا رشتہ رکھتے ہوں کیونکہ دودھ کا رشتہ خون کے رشتے کے برابر ہے لیکن اجنبیوں کی طرح قریبی رشتے داروں کو بھی اجازت حاصل کر کے داخل ہونا چاہیے کیونکہ اگر اچانک آئیں گے تو ممکن ہے کہ وہ ان سے ایسی چیز دیکھ لیں جس پر ان کے لیے اطلاع پانا جائز نہیں یا وہ ایسی حالت میں ہوں جس پر مطلع ہونے کو اچھا خیال نہ کرتی ہوں، البتہ بیوی کے ہاں اجازت کے بغیر آنا جائز ہے کیونکہ اسے ہر حالت میں دیکھنا جائز ہے۔ اس کے علاوہ ماں، بہن، بیٹی اور دوسرے محارم اجازت میں مساوی ہیں۔ والله اعلم