تشریح:
(1) فبت طلاقي کا مفہوم یہ ہے کہ اس نے طلاق کے ذریعے سے میرے ساتھ مکمل طور پر تعلق قطع کر دیا ہے۔ اس سے بعض حضرات نے اخذ کیا ہے کہ اس نے مجھے یکبار تین طلاقیں اکٹھی دے دی ہیں لیکن یہ مفہوم امام بخاری رحمہ اللہ کے موقف کے خلاف ہے۔
(2) امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث سے یہ ثابت کیا ہے کہ تینوں طلاقیں دینا جائز ہیں اور بينونت كبري میں کوئی قباحت نہیں جیسا کہ تیسری طلاق کے بعد ہوتا ہے۔ حضرت رفاعہ رضی اللہ عنہ نے بھی اسے وقفے وقفے سے تین طلاقیں دی تھیں اور یہ آخری طلاق تھی جس کے ذریعے سے ان کے تعلقات ختم ہو چکے تھے، چنانچہ ایک روایت میں اس کی صراحت ہے۔ اس عورت نے کہا: اس نے مجھے تینوں طلاقوں میں سے آخری طلاق بھی دے ڈالی ہے۔ (صحیح البخاري، الأدب، حدیث: 6084) حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ مذکورہ آیت سے اس امر کی تائید ہوتی ہے کہ حضرت رفاعہ رضی اللہ عنہ کے اپنی بیوی کو وقفے وقفے سے تین طلاقیں دی تھیں۔ (فتح الباري: 455/9)