موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ مَنْ طَلَّقَ، وَهَلْ يُوَاجِهُ الرَّجُلُ امْرَأَتَهُ بِالطَّلاَقِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5299 . حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي غَلَّابٍ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ، قَالَ: قُلْتُ لِابْنِ عُمَرَ: رَجُلٌ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ؟ فَقَالَ: «تَعْرِفُ ابْنَ عُمَرَ إِنَّ ابْنَ عُمَرَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، فَأَتَى عُمَرُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ،» فَأَمَرَهُ أَنْ يُرَاجِعَهَا، فَإِذَا طَهُرَتْ فَأَرَادَ أَنْ يُطَلِّقَهَا فَلْيُطَلِّقْهَا ، قُلْتُ: فَهَلْ عَدَّ ذَلِكَ طَلاَقًا؟ قَالَ: «أَرَأَيْتَ إِنْ عَجَزَ وَاسْتَحْمَقَ؟»
صحیح بخاری:
کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان
باب: طلاق دینے کا بیان اور کیا طلاق دیتے وقت عورت کے منہ در منہ طلاق دے
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5299. ابو غلاب یونس بن جبیر سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں نے سیدنا ابن عمر ؓ سے عرض کی: ایک شخص نے اپنی بیوی کو اس وقت طلاق دی جب وہ بحالت حیض تھی؟ انہوں نے کہا: تم ابن عمر کو جانتے ہو؟ ابن عمر نے اپنی بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دی تھی۔ پھر سیدنا عمر ؓ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اس کے متعلق آپ سے دریافت کیا تو آپ نے انہیں حکم دیا کہ وہ بیوی سے رجوع کرے۔ پھر جب وہ حیض سے پاک ہو جائے تو اس وقت اگر وہ چاہے تو طلاق دے دے۔ سائل نے پوچھا: کیا آپ ﷺ نے اسے طلاق شمار کیا تھا؟ سیدنا ابن عمر ؓ نے کہا: اگر کوئی عاجز رہے اور حماقت کا ثبوت دے تو اس کا کیا علاج ہے؟