قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ إِذَا طَلَّقَهَا ثَلاَثًا، ثُمَّ تَزَوَّجَتْ بَعْدَ العِدَّةِ زَوْجًا غَيْرَهُ، فَلَمْ يَمَسَّهَا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5317. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ح حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ رِفَاعَةَ القُرَظِيَّ تَزَوَّجَ امْرَأَةً ثُمَّ طَلَّقَهَا، فَتَزَوَّجَتْ آخَرَ، فَأَتَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَتْ لَهُ أَنَّهُ لاَ يَأْتِيهَا، وَأَنَّهُ لَيْسَ مَعَهُ إِلَّا مِثْلُ هُدْبَةٍ، فَقَالَ: «لاَ، حَتَّى تَذُوقِي عُسَيْلَتَهُ وَيَذُوقَ عُسَيْلَتَكِ»

مترجم:

5317.

سیدنا عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ سیدنا رفاعہ قرظی ؓ نےایک خاتون سے نکاح کیا، پھر اسے طلاق دے دی تو اس نے دوسرے خاوند سے شادی کرلی، پھر وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی اور اپنے دوسرے خاوند کا ذکر کیا کہ وہ ان کے پاس آتا ہی نہیں، اور اس کے پاس تو کپڑے کے پلو جیسا ہے(اس نے پہلے شوہر سے نکاح کی خواہش کی تو) آپ ﷺ نے فرمایا: ”نہیں ایسا نہیں ہوسکتا حتیٰ تو اس کا مزہ چکھ لے وہ تجھ سے لطف اندوز ہو۔“