موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ الشِّقَاقِ، وَهَلْ يُشِيرُ بِالخُلْعِ عِنْدَ الضَّرُورَةِ)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
ترجمة الباب: وَقَوْلِهِ تَعَالَى: {وَإِنْ خِفْتُمْ شِقَاقَ بَيْنِهِمَا فَابْعَثُوا حَكَمًا مِنْ أَهْلِهِ وَحَكَمًا مِنْ أَهْلِهَا} [النساء: 35]- إِلَى قَوْلِهِ - {خَبِيرًا} [النساء: 35]
5318 . حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، أَنَّ جَمِيلَةَ، فَذَكَرَ الحَدِيثَ
صحیح بخاری:
کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان
باب: میاں بیوی میں نا اتفاقی کا بیان اور ضرورت کے وقت خلع کا حکم دینا
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
ترجمۃ الباب:
اور ضرورت کے وقت خلع کا حکم دینا ۔ اور اللہ نے سورۃ نساءمیں فرمایا اگر تم میاں بیوی کی نا اتفاقی سے ڈر و تو ایک پنچ مرد والوں میں سے بھیجو اور ایک پنچ عورت کی طرف سے مقرر کرو ( آخر آیت تک )تشریح : اب اگر یہ دونوں پنچ میاں بیوی میں موافقت کرادیں تب توخیر اس کاذکر خود آیت میں ہے ۔ اگر یہ دونوں پنچ جدائی کی رائے دیں تو جدائی ہوجائے گی، میاں بیوی کے اذن کی ضرورت نہیں۔ امام مالک اور اوزاعی اور اسحاق کا یہی قول ہے اور امام شافعی اور امام احمد کہتے ہیں کہ اذن ضروری ہے۔
5318. سیدنا عکرمہ سے روایت ہے انہوں نے یہ واقعہ بیان کیا اس میں خاتون کا نام جمیلہ آیا ہے۔