موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ لاَ يَكُونُ بَيْعُ الأَمَةِ طَلاَقًا)
حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
5320 . حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنِ القَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: كَانَ فِي بَرِيرَةَ ثَلاَثُ سُنَنٍ: إِحْدَى السُّنَنِ أَنَّهَا أُعْتِقَتْ فَخُيِّرَتْ فِي زَوْجِهَا، وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الوَلاَءُ لِمَنْ أَعْتَقَ» وَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالبُرْمَةُ تَفُورُ بِلَحْمٍ، فَقُرِّبَ إِلَيْهِ خُبْزٌ وَأُدْمٌ مِنْ أُدْمِ البَيْتِ، فَقَالَ: «أَلَمْ أَرَ البُرْمَةَ فِيهَا لَحْمٌ» قَالُوا: بَلَى، وَلَكِنْ ذَلِكَ لَحْمٌ تُصُدِّقَ بِهِ عَلَى بَرِيرَةَ، وَأَنْتَ لاَ تَأْكُلُ الصَّدَقَةَ قَالَ: «عَلَيْهَا صَدَقَةٌ وَلَنَا هَدِيَّةٌ»
صحیح بخاری:
کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان
باب: اگر لونڈی کسی کے نکاح میں ہو اسکے بعد بیچی جائے تو بیع سے طلاق نہ پڑے گی
)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
5320. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدنا عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ بریرہ ؓ کے معاملے میں تین مسئلے معلوم ہوئے: ایک یہ کہ انہیں آزاد کیا گیا تو انہیں اپنے شوہر کے بارے میں اختیار دیا گیا۔ دوسرا یہ کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ولاء کا حق دار وہی ہے جو اسے آزاد کرے۔“ تیسرا یہ کہ رسول اللہ ﷺ کے گھر تشریف لائے تو ایک ہنڈیا میں گوشت پک رہا تھا لیکن جب کھانا پیش کیا گیا تو روٹی اور گھر کا سالن ہی تھا۔ آپ نے فرمایا: ”کیا میں ہنڈیا نہیں دیکھ رہا جس میں گوشت تھا؟“ اہل خانہ نے عرض کی: جی ہاں، لیکن وہ گوشت سیدہ بریرہ ؓ کو صدقے میں ملا تھا اور آپ صدقہ نہیں کھاتے۔ آپ نے فرمایا: ”اس (بریرہ ؓ) کے لیے صدقہ اور ہمارے لیے ہدیہ ہے۔“