تشریح:
اس حدیث کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ہند رضی اللہ عنہا سے فرمایا: اگر شوہر اپنی اولاد کا پورا خرچہ نہیں دیتا تو اسے بتائے بغیر اتنا خرچہ لیا جا سکتا ہے جو عرف عام میں رائج ہو، یعنی جس سے گزارا چل جائے۔ اگر ہند رضی اللہ عنہا پر خرچہ لازم ہوتا تو آپ اسے حکم دیتے کہ تم خود خرچ کرو، اپنے خاوند کے مال سے کوئی چیز نہ لو، لیکن آپ نے ایسا کوئی حکم نہیں دیا جس کا واضح مطلب ہے کہ بچے کے اخراجات ماں کے ذمے نہیں بلکہ باپ اور اس کے بعد ورثاء اس کے ذمہ دار ہیں۔