قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الطَّلاَقِ (بَابُ مُرَاجَعَةِ الحَائِضِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

5374 .   حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ، حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ جُبَيْرٍ، سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ، فَقَالَ: «طَلَّقَ ابْنُ عُمَرَ امْرَأَتَهُ وَهِيَ حَائِضٌ، فَسَأَلَ عُمَرُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهُ أَنْ يُرَاجِعَهَا، ثُمَّ يُطَلِّقَ مِنْ قُبُلِ عِدَّتِهَا» قُلْتُ: فَتَعْتَدُّ بِتِلْكَ التَّطْلِيقَةِ؟ قَالَ: أَرَأَيْتَ إِنْ عَجَزَ وَاسْتَحْمَقَ؟

صحیح بخاری:

کتاب: طلاق کے مسائل کا بیان

 

تمہید کتاب  (

باب: حائضہ سے رجعت کرنا

)
 

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5374.   سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے حیض کی حالت میں اپنی بیوی کو طلاق دے دی تھی۔ سیدنا عمر بن خطاب ؓ نےاس کے متعلق نبی ﷺ سے سوال کیا تو آپ نے فرمایا : ”اسے کہو کہ اس سے رجوع کرے، پھر جب عدت کا وقت آئے اسے طلاق دے۔“ (راوی نے کہا: ) میں نے ابن عمر ؓ سے پوچھا: کیا س طلاق کو شمار کیا جائے گا؟ تو انہوں نے جواب دیا: اگر عبداللہ عاجز آ گیا ہو اور حماقت کی وجہ سے طلاق دے دی تو کیا اسے شمار نہیں کیا جائے گا؟