قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: تقریری

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ الأَقِطِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَ حُمَيْدٌ: سَمِعْتُ أَنَسًا، بَنَى النَّبِيُّ ﷺ بِصَفِيَّةَ، فَأَلْقَى التَّمْرَ وَالأَقِطَ وَالسَّمْنَ وَقَالَ عَمْرُو بْنُ أَبِي عَمْرٍو، عَنْ أَنَسٍ: «صَنَعَ النَّبِيُّ ﷺحَيْسًا»

5402. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: «أَهْدَتْ خَالَتِي إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضِبَابًا وَأَقِطًا وَلَبَنًا، فَوُضِعَ الضَّبُّ عَلَى مَائِدَتِهِ، فَلَوْ كَانَ حَرَامًا لَمْ يُوضَعْ، وَشَرِبَ اللَّبَنَ، وَأَكَلَ الأَقِطَ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور حمید نے کہا کہ میں نے انس ؓ سے سنا کہ نبی کریم ﷺ نے صفیہ ؓ سے نکاح کیا تو ( دعوت ولیمہ میں ) کھجور ، پنیر اور گھی رکھا اور عمرو بن ابی عمرو نے بیان کیا اور ان سے انس ؓنے کہ بنی کریم ﷺ نے ( کھجور ، پنیر اور گھی کا ) ملیدہ بنایا تھا ۔

5402.

سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میری خالہ (ام حفید ؓ) نے نبی ﷺ کی خدمت میں سانڈے، پنیر اور دودھ بطور تحفہ بھیجے سانڈا آپ کے دسترخوان پر رکھا گیا۔ اگر یہ حرام ہوتا تو آپ کے دستر خوان پر نہ رکھا جاتا آپ نے دودھ نوش فرمایا اور پنیر کھا لیا۔