قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ مَا كَانَ النَّبِيُّ ﷺ وَأَصْحَابُهُ يَأْكُلُونَ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5411. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَبَّاسٍ الجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: «قَسَمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا بَيْنَ أَصْحَابِهِ تَمْرًا، فَأَعْطَى كُلَّ إِنْسَانٍ سَبْعَ تَمَرَاتٍ، فَأَعْطَانِي سَبْعَ تَمَرَاتٍ إِحْدَاهُنَّ حَشَفَةٌ، فَلَمْ يَكُنْ فِيهِنَّ تَمْرَةٌ أَعْجَبَ إِلَيَّ مِنْهَا، شَدَّتْ فِي مَضَاغِي»

مترجم:

5411.

سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے ایک دن اپنے صحابہ کرام‬ ؓ م‬یں کھجوریں تقسیم کیں تو ہر صحابی کو سات، سات کھجور عنایت فرمائیں میرے حصے میں جو سات کھجوریں آئیں ان میں سے ایک تو بہت ردی قسم کی تھی لیکن سب سے زیادہ پسند بھی مجھے یہی کھجور تھی کیونکہ وہ چبانے میں سخت واقع ہوئی، یعنی اسے میں دیر تک چباتا رہا۔